’خدا کے لیے بچوں کو پولیو سے بچائیں‘ 2025 کی تیسری انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح

پیر 26 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سال 2025 کی تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے اور وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی۔

وزیر صحت نے پولیو مہم میں خدمات انجام دینے والے فرنٹ لائن ورکرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں قومی ہیرو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور اس کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ مہم کے دوران ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر قریباً 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، کیونکہ دنیا میں صرف یہی 2 ممالک ایسے رہ گئے ہیں جہاں یہ مہلک وائرس اب بھی موجود ہے۔

وزیر صحت نے انکشاف کیا کہ حالیہ نمونوں میں ملک کے 89 میں سے 50 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دشمن وائرس ہمارے بچوں کے آس پاس ہر جگہ موجود ہے، اور اس کا واحد حل حفاظتی ویکسینیشن ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ ہر حال میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں، تاکہ مستقل معذوری سے بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: لکی مروت اور بنوں سے پولیو کے 2 نئے کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 10 ہوگئی

سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کینسر کا علاج ممکن ہے، لیکن پولیو اب بھی لاعلاج ہے۔ پوری دنیا نے اسی ویکسین کے ذریعے اس موذی مرض سے نجات حاصل کی۔ منفی باتوں کو ذہن سے نکالیں اور اپنے بچوں کو اس لاعلاج مرض سے محفوظ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ خدا کے لیے سوچیں، اگر آپ کا بچہ معذور ہو گیا تو آپ خدا کی عدالت میں گناہ گار ہوں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کے محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے وہ دعا گو ہیں اور بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: اجتماعی کوششوں سے پولیو پر قابو پائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وفاقی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں عوامی نمائندوں کے ہمراہ چلائی گئی حالیہ پولیو مہم کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، اور پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کمیونٹی کی بھرپور شمولیت ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پوری قوم نے بھارت کے خلاف متحد ہو کر مزاحمت کی، اسی طرح پولیو کے خلاف بھی پوری قوم کو سیسہ پلائی دیوار بننا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp