چینی روبوٹکس کمپنی یونی ٹری نے اپنے جی آئی روبوٹ ماڈل کی لڑائی کی صلاحیتوں کی نمائش کی جس کی تشہیر دنیا کے پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ فائٹنگ مقابلے کے طور پر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں روبوٹس کی انسانوں کے ساتھ ریس کے دلچسپ مناظر
سنہ 2011 کی سائنس فکشن فلم رئیل اسٹیل میں ہیو جیک مین نے ایک سابق باکسر کے طور پر کام کیا تھا جو روبوٹ فائٹنگ کوچ بن گئے تھے۔ لیکن کس نے سوچا ہو گا کہ واقعی ایک دہائی کے بعد روبوٹ فائٹنگ مقابلے منعقد ہوا کریں گے۔
چین کے صوبے زیجیانگ میں واقع ایک روبوٹکس کمپنی یونی ٹری نے اپنے جی آئی روبوٹ کی صلاحیتوں کو دکھانے کے لیے کِک باکسنگ کا ایک منفرد مقابلہ منعقد کیا۔ جی آئی صرف 130 سینٹی میٹر (4 فٹ 3 انچ) لمبا اور 35 کلوگرام (77 پاؤنڈ) وزنی ایک چھوٹا، ہلکا پھلکا روبوٹ ہے جو پھرتی اور متاثر کن توازن سے لڑتا ہے۔
مزید پڑھیے: ہیومنائیڈ روبوٹس کس طرح انقلاب لارہے ہیں؟
مذکورہ مقابلہ سرکاری چائنا میڈیا گروپ اور چین کے سنٹرل ٹیلی ویژن (CCTV) کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔
عالمی روبوٹ مقابلے ’میچا فائٹنگ سیریز‘ کا آغاز گزشتہ اتوار کو ہانگ زو میں ہوا۔ 4 روبوٹ ایک انسانی ریفری کی نگرانی رنگ میں ایک دوسرے سے نبرد آزما تھے۔ ریفری کو اس لیے رکھا گیا تھا تاکہ فائٹر روبوٹس قواعد کے مطابق لڑیں اور جب وہ بہت زیادہ دیر تک ایک دوسرے سے گتھم گتھم رہیں تو انہیں علیحدہ کیا جاسکے۔
سر پر حفاظتی پوشاک اور معیاری باکسنگ دستانے پہنے ہوئے روبوٹس نے 2، 2 منٹ کے 3 راؤنڈز میں اپنے گھونسوں، ہکس، اپر کٹس اور یہاں تک کہ اپنی کِکس مارنے کی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں: شاپنگ مال میں خریداری کرتے ’ٹیسلا روبوٹس‘ سوشل میڈیا پر وائرل
روبوٹس نے مخالف کے سر اور دھڑ کو ہٹ کرنے پر پوائنٹس اسکور کیے۔ ایک میچ اس وقت بھی ختم ہوا جب ایک روبوٹ نیچے گرنے کے بعد 8 سیکنڈ تک نہیں اٹھ سکا، جسے ناک آؤٹ شمار کیا گیا۔
روبوٹس کی نقل و حرکت کو ریموٹ کنٹرول اور صوتی کمانڈز کے ذریعے رنگ سائیڈ پر انسانی کنٹرولرز کے ذریعے مربوط کیا گیا تھا۔ اپنے پہلے 2 میچ جیتنے کے بعد فائنل میں دو جی آئی روبوٹس کا مقابلہ ہوا۔ فاتح یونی ٹری روبوٹ تھا جسے چینی ٹیک انفلوئینسر لو ژین نے کنٹرول کیا۔
اگرچہ یہ ریئل اسٹیل والی دلچسپ لڑائی کے برابر نہیں تھا لیکن یہ فائٹ یقینی طور پر مستقبل قریب میں آنے والی چیزوں کی جھلک ضرور تھی۔ یونی ٹری کا ایونٹ اس طرح کا پہلا مقابلہ تھا لیکن ایک اور روبوٹ کامبیٹ ٹورنامنٹ کا اعلان دسمبر کے لیے پہلے ہی کیا جا چکا ہے جس میں مختلف چینی مینوفیکچررز کی طرف سے فل سائز ہیومنائیڈ روبوٹس شامل ہوں گے۔
ان دنوں چینی روبوٹکس کمپنیاں ہیومنائیڈ روبوٹس کے میدان میں اپنی بالادستی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
دنیا کے اس پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ فائٹنگ مقابلے کے بعد پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ میراتھن سمیت اور بھی کئی منفرد مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔