پنجاب اسمبلی: لیگی ایم پی اے نے اپنے ہی وزیر کیخلاف تحریک استحقاق جمع کردی، وجہ کیا بنی؟

بدھ 28 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیگی ایم پی اے امجد علی جاوید نے اپنے ہی صوبائی وزیر کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی۔

چند روز قبل اسٹینڈنگ کمیٹی ہائر ایجوکیشن کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے خصوصی شرکت کی۔

دوران اجلاس صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے عہدیداروں سے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک ماہ میں 25، 25 پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے بل پاس ہوتے ہیں۔ یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا اب تو صوبہ کے لوگ چوک چواہوں میں باتیں کر رہے ہیں کہ اسمبلی میں 2، 2 کروڑ روپے لے کر یونیورسٹیوں کے بل پاس کروائے جاتے ہیں۔ بل آنے سے قبل طے ہوتا ہے کہ بل آئے گا اور پاس ہو جائے گا

وزیر تعلیم نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر بل کا روٹ کیوں لے لیا جارہا ہے، ہم یونیورسٹی مالکان سے رابطے میں ہیں ہم جا نتے ہیں کہ بل کہاں سے آ رہے ہیں۔ 32 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے بل 3 ہفتوں میں منظور کروائے گئے ، پاکستان کو بنے 77 سال ہو گئے ہیں اتنے بل تاریخ میں کبھی منظور نہیں ہوئے جتنے 3 ہفتوں میں ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں مدرسہ اور اسکولوں کی بنیاد پر بچوں کی مردم شماری کرانے جارہے ہیں، وزیر تعلیم رانا سکندر

انہوں نے دھمکی دی کہ میں ایسے ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی نہیں کرنا چاہتا جہاں ایسی یونیورسٹیاں منظور ہوں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک اسمبلی 5 سال میں ایک بھی بل پاس نہ کرے اور دوسری ایک دن میں 10 بل پاس کر دے۔ اگر بل پیش کرنا پرائیویٹ ممبر کا اختیار ہے تو ڈیپارٹمنٹ کا کردار کیا ہے؟ ایسی کھڑکیاں نہ کھولیں جس پر انگلیاں اٹھیں۔

آج اسٹینڈنگ کمیٹی ہائیر ایجوکیشن کے اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے اس خطاب کے خلاف لیگی ایم پی اے امجد علی جاوید نے تحریک استحقاق جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر رانا سکندر نے اسٹینڈنگ کمیٹی ہائیر ایجوکیشن میں جو خطاب فرمایا ہے اس سے پنجاب اسمبلی کے معزز اراکین کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ خطاب ایوان کی حرمت، وقار  اور استحقاق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وضاحت مسترد، ایمل ولی نے چیئرمین پی ٹی اے کیخلاف تحریک استحقاق پیش کردی

تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر کے اس بیان سے ظاہر ہوتا یے کہ انہوں نے اراکین اسمبلی پر بدعنوانی کا عمومی الزام لگایا ہے اور الزام لگانے سے پہلے کوئی ثبوت بھی نہیں دیا گیا۔ اس خطاب سے ہمارا عوامی اعتماد مجروح ہوا اور ایوان کی ساکھ کو دھچکا پہنچا ہے۔

امجد علی جاوید نے مطالبہ کیا ہے کہ اس تحریک کو ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے اور اسے باضابطہ قرار دیتے ہوئے مجلس استحقاق کے سپرد کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp