پاکستان کا ڈیجیٹل انقلاب، بلال بن ثاقب نے بِٹ کوائن ریزرو کا اعلان کردیا

جمعرات 29 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی معیشت اور ٹیکنالوجی کی نئی شناخت متعارف کرا دی۔ وزیر برائے کرپٹو و بلاک چین، بلال بن ثاقب نے بٹ کوائن ویگاس 2025 کانفرنس میں ملک کی پہلی اسٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو کا اعلان کیا، جس کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت کا قائد بنانا ہے۔

بلال بن ثاقب نے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا نوجوان، آن لائن اور آن چین ہے، اور ملک کو اب ماضی کے بجائے مستقبل کی پہچان دی جا رہی ہے۔ پاکستان ایسا ملک ہے جس کے پاس 4 کروڑ سے زائد کرپٹو والیٹس، 23 سال کی اوسط عمر، اور دنیا کی سب سے متحرک فری لانسنگ معیشت ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل کا شاندار کارنامہ، مختصر وقت میں بڑی کامیابی حاصل کرلی

انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت نے قومی بٹ کوائن والیٹ قائم کیا ہے اور 2000 میگاواٹ اضافی بجلی کرپٹو مائننگ اور مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز کے لیے مختص کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کرپٹو فنانس کے لیے پاکستان ڈیجیٹل اثاثہ اتھارٹی (PDAA) کے قیام کی بھی خبر دی، جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاک بھارت کشیدگی میں امن کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔ بلال بن ثاقب کا کہنا تھا کہ پاکستان اب تعمیر، اختراع اور ترقی کے لیے تیار ہے، دنیا آئے اور یہاں سرمایہ لگائے۔

بلال بن ثاقب نے خطاب میں کہا کہ بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز  خود مختار مائنرز، ٹیک کمپنیوں، اور بین الاقوامی بلاک چین فرمز کے لیے دروازے کھول رہا ہے۔ تقریب میں امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس، ایرک ٹرمپ اور ڈونلڈ ٹرمپ جونئر بھی موجود تھے۔

پاکستان ڈیجیٹل اثاثہ جات اتھارٹی کیا ہے؟

وزارتِ خزانہ نے رواں ماہ 21 مئی کو پاکستان ڈیجیٹل اثاثہ جات اتھارٹی (پی پی ڈی اے) کے قیام کی منظوری دی۔ اتھارٹی کا مقصد 25 ارب ڈالر سے زائد کی غیر رسمی کرپٹو مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، عالمی سرمایہ کاروں کو تحفظ دینا، اور ڈیجیٹل اثاثوں کو فیٹف معیار کے مطابق اپنانا ہے۔

پی پی ڈی اے کرپٹو ایکسچینجز، والٹس، اسٹیبل کوائنز اور ڈیفائی ایپلی کیشنز کو ریگولیٹ کرے گی، جبکہ قومی اثاثوں اور قرضوں کی ٹوکنائزیشن کو فروغ دے گی۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل معیشت میں بااثر مقام دلانے میں مدد دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp