کوئٹہ: موسم گرما میں پانی کی قلت، کیا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پانی کی کمی کو پورا کر پائے گا؟

جمعہ 30 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی وادی کوئٹہ میں عوام کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ شہری علاقوں میں محکمہ واسا کی جانب سے 2 روز میں ایک بار ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ نواحی علاقوں میں واسا کے کنیکشن موجود نہیں ہیں۔ جس کے سبب لوگوں کو ٹینکرز ڈلوانا پڑتے ہیں۔

شہریوں کا یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے شہر میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیا گیا تھا لیکن مختلف ادوار میں حکومتی عدم توجہی، وسائل  کی کمی اور عوامی آگاہی نہ ہونے کےباعث یہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بظاہر وسائل کا زیاں  ثابت ہوا۔ یہ 2007 میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اس کا مقصد مختلف مراحل کی تکمیل کے بعد سیوریج کاپانی فلٹر کرکے اسے تعمیرات اور باغبانی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ اور اس کی  یومیہ پیداوار 5 ہزار گیلن ہے، لیکن بد قسمتی سے اپنی تکمیل سے اب تک تقریباً ڈیڑھ دہائی کے دوران یہ وسائل اور آگاہی کی کمی کے باعث بند اور چلتا رہا۔ اگرچہ اب یہ 2 سال سے فعال ہے لیکن اب بھی  وسائل اور ادارہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔

اس پلانٹ کے علاوہ 2 مزید پلانٹس  کی تعمیر کا منصوبہ تھا جن میں سے ایک  کنٹونمنٹ کی حدود میں کام کر رہا ہے، جبکہ دوسرا جامعہ بلوچستان میں ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا۔  انتظامیہ اس کی جلد تکمیل کے لیے پر امید ہے۔

اس پلانٹ میں پانی کو  مختلف پراسیس سے گزار کے مرکزی ٹینک میں جمع کیا جاتا ہے جہاں سے سرکاری سطح پر کوئٹہ پراجیکٹ کے تحت پودوں کے لیے پانی فراہم کیا جاتا ہے، لیکن عوام ابھی تک اس سے ناواقف ہیں۔

بلوچستان میں  پینے کے پانی کی قلت کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں زیر زمین پانی کی گرتی سطح کو روکنے اور عوامی مشکلات میں کمی کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ جس پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے ہیں، اس کو مستقل بنیادوں پر فعال کرنے کے ساتھ اس کی عوام میں آگاہی ناگزیر ہے، تاکہ وہ اس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پانی کو دیگر مصارف کے لیے استعمال نہ کریں اور صاف پانی بچ جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp