سوشل میڈیا پر چند دنوں سے ایک خبر گردش کررہی ہے کہ شمال مغربی افریقہ کے اسلامی ملک موریطانیہ کا ایک طیارہ بحیرہ احمر کے قریب گر کر تباہ ہوگیا ہے، جس میں 220 عازمین حج شہید ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین اس خبر کو بغیر تصدیق شیئر کررہے ہیں اور اس پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی چند تصویریں بھی شیئر کی جا رہی ہیں جن میں ایک جہاز کو سمندر میں گرتے اور دوسرے کو زمین پر تباہ شدہ حالت میں دکھایا گیا ہے۔
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن💔
اطلاعات ہیں کہ موریطانیہ کے طیارے کو بحیرہ احمر کے قریب حادثہ عملے کے علاؤہ 220 حجاج کرام شہید— Haroon Anjum (@_Haroon79) May 27, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ اس خبر کی سعودی عرب سے تردید آئی ہے کہ موریطانیہ کے 220 عازمین حج کو لے کر جانے والی پرواز بحیرہ عرب میں گر کر تباہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ پتہ نہیں کیا سچ ہے۔
خبر تو گردش کررہی کہ موریطانیہ کے 220 عازمین حج کو لیکر جانے والی پرواز بحیرہ عرب میں گر کر تباہ ہو گئی مگر اب سعودی عرب سے تردید آئی ہے کہ سارے عازمین حج بخیریت سعودی عرب پہنچ گئے ہیں
پتا نہیں سچ کیا ہے؟ pic.twitter.com/rgj0I0vuUJ— شبانہ شوکت (@Shabanashaukat4) May 29, 2025
فیکٹ چیک: کیا موریطانیہ کی حج پرواز حادثے کا شکار ہوئی؟
سوشل میڈیا پر حادثے کی خبر اتنی تیزی سے پھیلی کے اس کے بعد موریطانیہ حکومت کو اس پر وضاحت جاری کرنا پڑی۔ وزارتِ مذہبی امور کے حج امور کے ڈائریکٹر الولی طحٰہ، نے کہا کہ تمام عازمین بخیروعافیت سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور کسی بھی پرواز کو کسی قسم کا حادثہ پیش نہیں آیا۔
موریطانیہ ایئرلائنز نے بھی تصدیق کی کہ تمام عازمین حج کو بحفاظت سعودی عرب پہنچا دیا گیا، طے شدہ پروازوں میں سے کسی کے بھی حادثے کا شکار ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
جہاز کو آگ لگنے والی وائرل تصویر کے بارے میں بعد میں تصدیق کی گئی کہ یہ تصاویر حالیہ نہیں بلکہ 2018 میں انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی اور سمندر میں گرتے جہاز کی تصویر تقریباً چار سال پرانی ہے۔
A false claim circulating on social media which says, a plane carrying 200 Hajj pilgrims crashed into the Red Sea.
Fact check : Mauritania Airlines confirmed that all Hajj flights arrived safely with no crash occurring. #Haj2025 https://t.co/ZN2SBHFqBg pic.twitter.com/QFDekDaSPN— Mohammed Zubair (@zoo_bear) May 28, 2025
ان تفصیلات کے بعد یہ بات سامنے آتی ہے کہ موریطانیہ کی حج پرواز کو کوئی حادثہ پیش نہیں آیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔