گزشتہ چند برسوں کے دوران عالمی معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا رہا ہے اور اس میں خوراک کا بحران ایک بڑے مسئلے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
عالمی اداروں کے مطابق خوراک کے بحران کے شکار افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل (ایف اے او) کے مطابق دنیا بھر میں 25کروڑ سے زائد افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔
دنیا بھر میں بڑھتی مہنگائی کے ساتھ جہاں کھانے کی قلت ہو رہی ہے، وہیں ہر دوسرے دن کبھی مفت آٹے کے حصول کی قطاریں نظر آتی ہیں تو کہیں کھانے کے لیے تگ و دو کرتی عوام کی۔ اور ایسا صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا پر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں متعدد افرد کومفت کھانے کے حصول کے لیے لائن میں کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ جو طویل قطاروں میں لگے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ جس پر ایک صارف نے لکھا کہ یہ فوڈ بینک میں آج صبح لائن ہے اور ٹورنٹو میں جدوجہد حقیقی ہے۔
The line this morning at the Fort York food bank
The struggle is real in Toronto pic.twitter.com/TRgHkhehro
— Ashleigh Stewart (@Ash_Stewart_) May 2, 2023
اس ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ممکنہ طور پر آدھے لوگوں کو فوڈ بینک کی ضرورت نہیں ہے لیکن وہ مفت کھانا حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ذاتی طور پرایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو ماضی میں بھی مفت چیزوں کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے ہوتے تھے۔
Probably half of the people in-line don’t need the food bank , but line up to get free food. If Toronto residents remember Honest Ed’s he gave away free turkeys around Christmas I personally know of people who were well off who lined up to get the free Turkey
— charobro (@Charobro) May 2, 2023
ویوا فری نامی اکاونٹ سے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹس ٹروڈو اور لبرل پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خوفناک ہے جبکہ حکومت کو غیر ملکی پراکسی جنگوں کو فنڈ دینے اور آن لائن تقاریر کی آزادی کو دبانے میں زیادہ فکر مند نظر آتے ہیں۔
This is horrible.
Meanwhile, @liberal_party @JustinTrudeau & @OmarAlghabra are more concerned with subsidizing electric vehicles, funding foreign proxy wars, and suppressing freedom of speech online.#LiberalismIsDestruction https://t.co/sEi5hqUqnH
— Viva Frei (@thevivafrei) May 3, 2023
ایک اور صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ موجودہ حکومت کے دور میں فوڈ بینک کا استعمال سب سے زیادہ ہوا ہے، یہ نا قابلِ قبول اور شرمناک ہے۔
This is the reality of Ontario under @fordnation's Conservative government where they continue to legislate poverty.
This is unacceptable and shameful. Food bank usage is at an all time high under this government's watch. #onpoli https://t.co/m3oSdGcGPd
— Lisa Gretzky (@LGretzky) May 3, 2023
اینا نامی صارف کا کہنا تھا کہ یہ بہت دل دہلا دینے والی بات ہے کہ کینیڈین شہریوں کو فوڈ بینک کا سہارا لینا پڑتا ہے جبکہ ہمارے وزیراعظم ایک بادشاہ کی طرح رہتے ہیں اور دوسرے ممالک کو اربوں دیتے ہیں۔
Heartbreaking that many Canadians have to resort to this while our PM lives like a king, giving billions to other countries, funding programs that are complete over reach. Cut taxes so Canadians can live a happy affordable life. This is our land too! #TrudeauHasToGo https://t.co/qqW0FnNaX6
— Anna Malduca 🇨🇦🇮🇹 (@Sevla) May 3, 2023
جہاں ایک طرف کینیڈا کے عوام اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں پاکستانی عوام نے بھی اس ویڈیو پر کہیں دلچسپ کمنٹ کیے تو کہیں پاکستان سے ملا دیا کہ ایسا تو پاکستان میں ہوتا ہے۔
ایک صارف نے اس ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں بھی ایک ہینڈسم کی حکومت ہے اس لیے وہاں یہ حالات ہیں۔
وہاں بھی ایک ہینڈسم کی حکومت جو ہے
— muhammad zikria (@zikria2003) May 4, 2023
کوئی عمران خان پر تنقید کرتا نظر آیا تو کسی نے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف پر طنز کے نشتر برسائے۔ ایک صارف نے لکھا کہ شہباز شریف تو پاکستان کے وزیراعظم ہیں نہ کہ کینیڈا کے؟
لیکن شہباز شریف تو پاکستان کے وزیر اعظم ہیں ناکہ کینیڈا کے؟ https://t.co/zGVU5vbOKd
— Israr Ahmed Rajpoot (@ia_rajpoot) May 4, 2023
سید انس گیلانی نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ٹورنٹو میں آٹے کی لائن میں کھڑے ہونا چیچو کی ملیاں میں آٹے کی لائن میں کھڑے ہونے سے بہتر ہے۔
ٹورنٹو میں آٹے کی لائن میں کھڑا ہونا چیچو کی ملیاں میں آٹے کی لائن میں کھڑا ہونے سے بہتر ہے 🌝
— Syed Anas Gillani (@SyedAnasGillani) May 4, 2023
واضح رہے کہ افراط زر کی شرح بلند ہونے پر ایسی لائنیں صرف پاکستان یا کینیڈا ہی میں نہیں بلکہ سپر پاور کہلائی جانے والی طاقت امریکا میں بھی لگتی رہی ہیں۔