سعودی عرب اور قطر شام کے سرکاری ملازمین کی مالی معاونت کریں گے، سعودی وزیر خارجہ

ہفتہ 31 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر شام میں سرکاری ملازمین کی مالی معاونت کریں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے دمشق میں شامی ہم منصب اسد الشیبانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ جنہوں نے شامی دارالحکومت پہنچنے پر وزیر خارجہ اور ان کے وفد کا خیر مقدم کیا۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب اور قطر نے شام کے ذمہ قرض ورلڈ بینک کو ادا کردیا

شام اور سعودی عرب نے اس سے قبل مالیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی تھی۔

شہزادہ فیصل نے شام پر اقتصادی پابندیاں ہٹانے میں مدد کرنے میں اپنے ملک کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب شام کی تعمیر نو اور اقتصادی بحالی کی راہ میں اس کا ایک اہم حمایتی رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ ان کے ساتھ مملکت کا ایک اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد بھی دورے پر ہے تاکہ مختلف شعبوں میں تعاون کے پہلوؤں کو تقویت دینے کے لیے بات چیت کی جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں سعودی تاجر شام میں توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات چیت کے لیے کئی دورے کریں گے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مملکت اور قطر نے شام کے استحکام اور ترقی کی حمایت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور شامی عوام کے ساتھ اپنے مشترکہ تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا۔

دونوں ممالک نے حالات زندگی کو بہتر بنانے اور شام میں اقتصادی اور سماجی استحکام کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے ایک جامع اور متحد وژن کے ذریعے پائیدار، مؤثر مدد کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی برادری اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔

شہزادہ فیصل نے ہفتے کے روز اپنے دورے کے دوران عبوری صدر احمد الشارع سے بھی ملاقات کی اور اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد نے شامی حکام کے ساتھ تعاون کے طریقوں کے بارے میں بات چیت کی جو شام کی معیشت کو سہارا دینے اور اداروں کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں۔

واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں ریاض کے دورے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ شام پر امریکی پابندیاں اٹھا لیں گے، یہ اقدام جنگ زدہ ملک میں اقتصادی بحالی کی راہ ہموار کرتا ہے۔

یورپی یونین نے بھی حال ہی میں شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹا دی ہیں۔ فروری میں احمد الشارع نے بطور صدر اپنے پہلے بیرون ملک دورے میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔

دمشق امید کر رہا ہے کہ خاص طور پر امریکا کی طرف سے پابندیاں اٹھانے سے عالمی برادری کی حمایت کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب کی شامی عوام کے لیے حمایت اور عالمی برادری سے یکجہتی کی اپیل

یاد رہے کہ برسوں کی جنگ اور پابندیوں نے شام کی معیشت، انفراسٹرکچر اور صنعت کو نقصان پہنچایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp