چند گھنٹوں کے دوران 5 جھٹکے، کراچی میں زلزلے کیوں آرہے ہیں؟

پیر 2 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لانڈھی اور ملیر سمیت کراچی کے مشرقی علاقوں میں گزشتہ رات سے اب تک 5 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، پیر کی صبح 10 بج کر 25 منٹ پر محسوس ہونے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.2 تھی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز لانڈھی کے علاقے قائدآباد کے قریب تھا۔

محکمہ موسمیات کے اعداد وشمار کے مطابق زلزلہ 10 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا، زلزلے کے جھٹکے 10 بجکر 29 منٹ پر رپورٹ ہوئے، چیف میٹرولجسٹ امیر حیدر نے زلزلے کے جھٹکوں کے حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ کوئی بھی فالٹ لائن جب فعال ہوتی ہے تو وہاں جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔

’لیکن اس میں گھبرانے کی بات نہیں کیوں کہ اسکی شدت میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ کمی آرہی ہے، گزشتہ 100 برس سے سعودآباد کی یہ فالٹ لائن متحرک ہے، کراچی خطرے میں نہیں اب تک کے 5 جھٹکوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔‘

یہ بھی پڑھیں:کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، زلزلہ پیما مرکز

چیف میٹرولجسٹ امیر حیدرلغاری کے مطابق جاپانی ماہرین 1992 سے پاکستان کی اس فالٹ لائن پر کام کر رہے ہیں، یہ فالٹ بھی پاکستانی اور جاپانی ماہرین نے مل کر تلاش کی ہے، مزید زلزلے کی جھٹکوں کے حوالے سے کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

امیر حیدر لغاری کے مطابق کراچی میں فالٹ لائن کی بات کی جائے تو یہ موسمیات والے روڈ سے ہوتی ہوئی ملیر کی طرف جاتی ہے جو کہ ایکٹو فالٹ لائن ہے، اس وقت یہ زیادہ ایکٹو ہو گئی ہے جس کی وجہ سے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، اس فالٹ لائن پر پاکستانی اور جاپانیز ماہرین عرصہ دراز سے کام کر رہے ہیں جو بلوچستان تک جاتی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ امیرحیدر لغاری کے مطابق کل شام سے اب تک ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلےکے مجموعی طور پر  5 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، کچھ دیر قبل آئے زلزلے کے جھکٹے سے متعلق رپورٹ آنا باقی ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے نیپال کا کون سا ریکارڈ توڑ دیا؟

 کراچی میں کل شام 5 بجکر33منٹ پربھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا،  گزشتہ روز اسکی شدت 3.6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی، گزشتہ روز آنے والے زلزلہ کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا، زلزلے کا ایک اور جھٹکا رات 1 بجکر 6 منٹ پر آیا تھا، جس کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر رہی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، جن کی نوعیت معمولی قرار دی جاتی ہے، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلے کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں، ان دونوں لائنز میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں۔

’کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے،  یہاں معتدل شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے رہتےہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے ممکنہ جھٹکے محسوس کیے جاسکتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: حکومت کی عدم توجہی یا مافیا کا راج، کراچی میں ماحول دوست مینگرووز کا تیزی سے خاتمہ کیوں ہو رہاہے؟

چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں لانڈھی کی فالٹ لائن گزشتہ روز سے فعال ہوئی ہے، فالٹ لائن میں انرجی جمع ہو جاتی ہے جوآہستہ آہستہ ریلیز ہورہی ہے، ملیراوراطراف کے علاقوں میں 2 سے 3 روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاسکتے ہیں، تاہم اس کی شدت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

ماہرین کے مطابق کراچی میں 1945 کے بعد سے کوئی بڑا زلزلہ نہیں آیا، بلوچستان کے قریب سمندر میں موجود ٹیکٹونک پلیٹس سے سونامی یا بڑا زلزلہ پیدا ہوسکتا ہے، کراچی کا مشرقی حصہ ڈیلٹا ہے جہاں کم شدت کا زلزلہ آتا رہتا ہے، لانڈھی کے قریب متحرک فالٹ لائن سے توانائی کا اخراج شہر کے کسی بھی حصے میں زلزلے کا باعث بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp