سندھ حکومت نے کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے بعد محکمہ جیل میں اہم انتظامی تبدیلیاں کرتے ہوئے آرڈیننس جاری کردیا، آئی جی جیل، ڈی آئی جی اور جیل سپرنٹنڈنٹ کےعہدوں پر اب سول افسران کی تعیناتی ممکن ہوسکے گی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ جیل میں انتظامی عہدوں پرتعیناتیوں کے لیے قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، قائم مقام گورنر سندھ اویس قادرشاہ نےآرڈیننس کےاجرا کی منظوری دےدی۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار: آئی جی جیل عہدے سے فارغ، ڈپٹی آئی جی، جیل سپرنٹنڈنٹ معطل
حکومتی ذرائع کے مطابق آرڈیننس کےذریعے محکمہ جیل کی انتظامیہ اور رولز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کے تحت آئی جی جیل، ڈی آئی جی اور جیل سپرنٹنڈنٹ کےعہدوں پر اب سول افسران تعینات کیے جاسکیں گے، جبکہ انتظامی عہدوں پر ایڈمنسٹریٹو، پولیس اورصوبائی سول سروس کے افسران کوتعینات کیاجاسکےگا۔
واضح رہے کہ پرانےقانون کےتحت جیلوں کےانتظامی عہدوں پرصرف محکمہ جیل کےافسران کوتعینات کیاجاسکتاتھا، محکمہ قانون نے قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کوآرڈیننس کا مسودہ بھجوایا تھا۔
مزید پڑھیں: ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار: دیواریں کمزور تھیں یا اہلکاروں نے غفلت برتی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت سندھ نے کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار پر آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل حسن سہتو، جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد حسین سمیت دیگر افسران کو معطل کردیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد سینیئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے میڈیا کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔ کمیٹی میں کمشنر کراچی حسن نقوی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو شامل ہیں جو تحقیقات کرکے سندھ حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے۔