ایران نے اسرائیلی ایٹمی دستاویزات کیسے حاصل کیں؟

منگل 10 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی ایجنسیوں اور اسرائیلی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی داخلی دستاویزات چوری کر کے استعمال کی ہیں، جن میں ایک اہم سالٹیج اسرائیل کا خفیہ نیوکلیئر ریسرچ مرکز، “سورک” (Soreq Nuclear Research Center) بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں

اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ریفیلیل گروسّی نے تصدیق کی ہے کہ چوری شدہ مواد میں اسرائیلی ریسرچ سائٹ سے متعلق دستاویزات یہ معلومات موجود تھیں۔

ایرانی ریاستی ذرائعِ ابلاغ اور انٹیلی جنس وزیر اسماعیل خطیب کے مطابق، یہ دستاویزات نہ صرف اسرائیل کی ایٹمی سرگرمیوں کا احاطہ کرتی ہیں بلکہ ممکنہ طور پر امریکہ اور یورپ سے ملنے والی معلومات پر مشتمل تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں

IAEA ڈائریکٹر جنرل گروسّی نے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی یہ غیر مجاز دستاویز رسائی اس کے تعاونی رویے سے مطابقت نہیں رکھتی اور تمام معلومات ایجنسی اور ممبر ممالک کے حقوق سے متعلق تھیں، نہ کہ انفرادی ملکوں کی ملکیت ۔

اس واقعہ کے تناظر میں یورپ اور امریکا اب ایران پر زور دے رہے ہیں کہ اسے وہ IAEA قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے ۔

سورک ریسرچ سینٹر

سورک ریسرچ سینٹر، تل ابیب کے قریب واقع ادارہ، بنیادی طور پر ایٹمی توانائی کے تحقیقی پروگرام سے منسلک ہے اور ایجنسی کے معائنوں کے تحت ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ڈائریکٹ بمب فیکٹری نہیں ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp