بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی ہونے کی خوشخبری، آٹو سیکٹر کے لیے ریلیف

منگل 10 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت پرانی گاڑیوں کی درآمد کو سستا کرنے کے لیے اہم اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت نے آئی ایم ایف کو پرانی گاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز پیش کر دی ہے، جس سے نہ صرف صارفین کو ریلیف ملے گا بلکہ آٹو انڈسٹری کو بھی فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں:دفاعی بجٹ اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا؟ بجٹ دستاویز منظر عام پر آگئی

پرانی گاڑیوں کے لیے اہم مراعات

– 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے گی

– گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی مرحلہ وار ختم کی جائے گی

– ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کی جائے گی

– پرانی گاڑیوں پر ٹیرف سالانہ 10 فیصد کم کیا جائے گا

– 2030 تک آٹو سیکٹر کا اوسط ٹیرف 6 فیصد تک لانے کا ہدف

کسٹمز ایکٹ میں اصلاحات

حکومت نے کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں اصلاحات کی تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز نہیں لگائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے تاکہ گاڑیوں کی درآمد آسان ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں:ترقیاتی بجٹ 26-2025: پلاننگ کمیشن کے 4 ہزار 223 ارب روپے سے زائد کے قومی ترقیاتی منصوبے کیا ہیں؟

بجٹ کے دیگر اہم پہلو

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں 22 ہزار ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیشکش کیا جائے گا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم، آٹو سیکٹر کے لیے یہ اقدامات عوام اور کاروباری حلقوں کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں۔

اگر یہ تجاویز منظور ہو جاتی ہیں، تو پرانی گاڑیاں خریدنے کے خواہشمند افراد کو کافی ریلیف ملے گا اور ملک میں گاڑیوں کی دستیاری بھی بڑھے گی۔ اس کے ساتھ ہی، آٹو انڈسٹری کو فروغ ملنے سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp