ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوجی تنازع کھڑا ہوا تو وہ خطے میں موجود امریکی اڈوں پر حملہ کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے اور کوئی تنازع شروع ہوا تو ایران خطے میں موجود تمام امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔
یہ بیان ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے چھٹے دور سے چند روز قبل دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: جوہری معاہدہ: ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور مکمل
نصیر زادہ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دوسری جانب کے بعض ذمے داران دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہوئے تو فوجی کارروائی کی جائے گی لیکن اگر تنازع مسلط کیا گیا تو ہم خطے میں تمام امریکی اڈوں کو پوری قوت سے نشانہ بنائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ دنوں میں تہران نے ایک ایسے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس کا وار ہیڈ 2 ٹن وزنی ہے۔
نصیر زادہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک اپنے میزائل پروگرام پر کسی بھی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان
یاد رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے فروری میں کہا تھا کہ ایران کو اپنے میزائلوں سمیت اپنی فوج کو مزید تیار کرنا چاہیے۔