ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ کے مطابق اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں میں 70سے زائد افراد جاں بحق اور 320 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ’غیر سرکاری‘ بتائے جا رہے ہیں۔ سرکاری ذرائع سے ان کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملے ایران کے فوجی اور جوہری تنصیبات پر کیے گئے، جن میں نطنز کا حساس جوہری مرکز بھی شامل ہے۔ اس کارروائی کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا نام دیا گیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ جانی نقصان تہران صوبے میں ہوا ہے۔ ایرانی ہلال احمر نے تصدیق کی ہے کہ ان کے کم از کم ایک امدادی کارکن شہید اور 120 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی حکام نے اسرائیلی حملے کو ’اعلانِ جنگ’ قرار دیتے ہوئے فوری ردِ عمل کے طور پر 100 سے زائد ڈرونز اسرائیل کی جانب بھیجے، جن میں سے بیشتر کو اسرائیل نے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔
ادھر بین الاقوامی برادری نے ایران اسرائیل کشیدہ صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ جب کہ ماہرین کی طرف سے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ اور مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔