ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کردیا ہے۔
ایرانی اور اسرائیلی میڈیا دونوں نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر کم از کم 100 بیلسٹک میزائل داغے ہیں جنہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ شہر میں سائرن بج رہے ہیں اور شہریوں کی بڑی تعداد بنکروں میں چلی گئی ہے۔
ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کو ’وعدہ صادق 3‘ کا نام دیا ہے۔ جب ایران نے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا، اس وقت اسرائیلی فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس جاری تھی جسے فوری طور پر روک دیا گیا۔
الجزیرہ کے مطابق تل ابیب میں ہونے والے ایرانی حملوں میں 21 افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے بیشتر میزائلوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔
New footage of Iranian missiles hitting Israeli targets in Tel Aviv
Follow: https://t.co/B3zXG73Jym pic.twitter.com/Mc3vrg0W7q
— Press TV 🔻 (@PressTV) June 13, 2025
اسرائیلی وزارت دفاع کی عمارت کو آگ لگ گئی ہے جبکہ تل ابیب میں واقع اسرائیل کے مرکزی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا جو اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کا بھی ہیڈ کوارٹر ہے۔ تل ابیب کے مختلف مقامات پر آگ اور دھویں کے مںاطر دیکھے جارہے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق کم از کم دارالحکومت تل ابیب کے کم از کم 5 مقامات پر آگ بھڑکی ہوئی ہے۔
دوسری طرف ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے 2 جنگی طیارے مار گرائے ہیں جبکہ ایک خاتون پائلٹ کو گرفتار کرلیا ہے تاہم اس دعوے کی اسرائیل نے تردید کی ہے۔ ایران کی طرف سے اسرائیل پر ایک گھنٹے میں 3 مرتبہ حملے کیے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل حملوں کے سبب پورے اسرائیل میں آگ لگی ہوئی ہے۔ تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
ایران کے جوابی حملے کے بعد نیویارک میں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس شروع ہوگیا ہے جبکہ امریکی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کررہا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہور اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے رابطہ کیا ہے۔
امام خامنہ ای کا قوم سے خطاب
ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایران کے مختلف حصوں پر صہیونی حکومت کے حالیہ حملوں کے بعد قوم سے ٹیلی وژن خطاب میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے جو سنگین اور بھیانک جرم کیا ہے، وہ اس سے محفوظ نہیں نکل پائے گی۔
انہوں نے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست نے جو عظیم غلطی کی ہے اس کے نتائج اسے کھنڈروں میں تبدیل کردیں گے۔
سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران کی افواج تیار ہیں اور ایرانی قوم اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہے۔ ہر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسرائیل کو مضبوط جواب دینا چاہیے۔
ایران کے پاسداران انقلاب کے نئے کمانڈر کا اسرائیل کو سخت انتقام کا انتباہ
ایران پاسداران انقلاب کے نئے کمانڈر میجر جنرل محمد پاکپور نے اسرائیلی حملوں کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان حملوں کا “تکلیف دہ انتقام” لے گا۔
میجر جنرل پاکپور نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے نام ایک خط میں لکھا کہ جلد ہی اس قاتل صہیونی حکومت پر جہنم کے دروازے کھل جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج دہشت گرد صہیونی حکومت نے ایران کی قومی سلامتی اور ارضی سالمیت پر جارحیت کے ذریعے جو جرم کیا ہے، وہ ہرگز بے جواب نہیں رہے گا۔
ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا:ایرانی صدر
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایران پر اسرائیلی فوجی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔
دوران گفگتگو ایرانی صدرمسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔
ایرانی صدارتی دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مسعود پزشکیاں نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے گفتگو میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اس مؤقف کو برقرار رکھا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، اور وہ اس معاملے پر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو ضمانتیں دینے کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔
کریملن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر پیوٹن نے ایرانی قیادت اور عوام سے ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والے کثیر جانی نقصان، جن میں عام شہری بھی شامل ہیں، پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
اپنی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران صدر پیوٹن نے وزیرِاعظم نیتن یاہو سے کہا کہ یہ نہایت ضروری ہے کہ مذاکراتی عمل کی طرف واپسی ہو اور ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق تمام امور کو صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے۔

اسرائیلی فضائیہ کے ایران کے مختلف مقامات پر حملے جاری
واضح رہے کہ ایرانی دارالحکومت تہران، تبریز کے بعد ایران کے مغربی صوبے کرمانشاہ میں بھی آج صبح اسرائیلی فضائیہ کے ایک بڑے حملے میں زیرِ زمین بیلسٹک میزائل ذخیرہ گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ عرب نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی تصدیق شدہ ویڈیوز میں علاقے میں زبردست دھماکوں کے بعد آگ لگنے کے مناظر دیکھے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: تہران پر اسرائیلی حملوں میں 78 افرادشہید، 329 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
دوسری طرف ایرانی نیوز ایجنسی فارس کا کہنا ہے کہ ’فردو‘ میں واقع جوہری تنصیبات کے قریب 2 دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دی ہیں۔ واضح رہے کہ فردو میں جوہری تنصیبات پہاڑوں کے اندر بنائی گئی ہیں تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
اسرائیل کی جانب سے اس کارروائی کو ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا نام دیا گیا ہے، اس میں 200 سے زائد لڑاکا طیاروں نے ایران کے مختلف علاقوں میں تقریباً 100 حساس مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں کرمانشاہ کی زیرِ زمین میزائل تنصیبات خاص طور پر شامل تھیں۔
کرمانشاہ، جو عراق کی سرحد کے قریب واقع ہے، ایران کے اسٹریٹیجک میزائل نظام کا ایک اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں واقع خفیہ تنصیبات میں مختلف اقسام کے بیلسٹک میزائل، جن میں قیام-1 اور فجر سیریز شامل ہیں، ذخیرہ کیے جاتے تھے۔
اصفہان کے قریب واقع جوہری تنصیبات تباہ، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے شہر اصفہان کے قریب واقع جوہری تنصیبات پر فضائی حملہ کیا ہے تاہم ایران نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی۔
واضح رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں طیاروں نے ایران کے ایٹمی اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، جن میں نطنز کی ایٹمی تنصیبات اور بیلسٹک میزائلوں سے متعلق مراکز شامل ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے سپریم کمانڈر جنرل حسین سلامی اور میجر جنرل محمد باقری سمیت کئی اعلیٰ فوجی اور ایٹمی سائنسدان شہید ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جب تک خطرہ ختم نہ ہو جائے، ایران پر حملے جاری رہیں گے: اسرائیل
ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے مرکزی کمان کے سربراہ میجر جنرل غلام علی رشید بھی ان حملوں میں شہید ہو گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایران کے سینئر اور تجربہ کار ایٹمی سائنسدانوں محمد مهدی تہرانچی اور فریدون عباسی کے بھی مختلف حملوں میں شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی حملوں نے تہران سمیت ایران کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
اب بھی ایران بھر میں مختلف مقامات پر زوردار دھماکوں اور آگ لگنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔