ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسرائیل کیخلاف یہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خطرہ موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی یلغار کے دوران تل ابیب میں زمینی حملے، عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟
ان کے مطابق اسرائیل نے ایران کے پُرامن نیوکلیئر اور فوجی مراکز پر بلاجواز حملے کیے، اور اب ایران اپنے دفاع کا بھرپور حق استعمال کر رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی، برطانوی، فرانسیسی اور اردنی دفاعی نظاموں نے اسرائیل کی مدد کرتے ہوئے کئی میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا، لیکن ایرانی میزائلوں کی تعداد اور شدت کے باعث کئی مقامات پر نقصانات کی اطلاعات بھی ہیں۔
ایران کی جانب سے جاری اس حملے نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، اور عالمی برادری میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر دونوں فریقین نے تحمل کا مظاہرہ نہ کیا تو صورتحال ایک وسیع جنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔