تہران سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی جنرل شہید ہو گئے ہیں، جن کی شناخت غلامرضا مہربی اور مہدی ربانی کے نام سے ہوئی ہے۔ جنرل غلامرضا مہربی، ایرانی جنرل اسٹاف میں انٹیلی جنس کے ڈپٹی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی، جنرل اسٹاف کے ڈپٹی آپریشنز چیف تھے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی میں شہید ہونے والے ایرانی ملٹری چیف جنرل باقری کون تھے؟
یہ حملے اسرائیل کی جانب سے ایران کے دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں پر کیے گئے فضائی حملوں کا تسلسل ہیں، جو گزشتہ روز کیے گئے تھے۔ ان حملوں میں اب تک ایرانی سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے آٹھ اعلیٰ جنرل شہید ہو چکے ہیں، جن میں معروف کمانڈر حسین سلامی، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، ایروسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجیزادہ، اور جنرل غلام علی راشد بھی شامل ہیں۔

ایرانی حکومت کی جانب سے ان حملوں کو اپنی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے۔ ان فضائی حملوں کے بعد ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیلی اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جنرل امیر حاتمی کو ایران کا نیا آرمی چیف مقرر کر دیا گیا
اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد بظاہر ایران کی مرکزی فوجی قیادت کو کمزور کرنا ہے، جبکہ ایرانی قیادت اسے ایک “کھلی جارحیت” اور “ریاستی دہشت گردی” قرار دے رہی ہے۔ اس صورتحال نے مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام کے امکانات کو مزید غیر یقینی بنا دیا ہے۔