بڑی پیشرفت، امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے مذاکرات کے لیے نائب صدر اور خصوصی ایلچی کو بھیجنے پر غور

منگل 17 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر جے ڈی ویس اور مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کو ایرانی حکام سے مذاکرات کے لیے بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے یہ بیان ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا

ٹرمپ کا بیان

’میں ممکنہ طور پر جے ڈی ویس اور وٹکوف کو ایران بھیج سکتا ہوں تاکہ وہ ایرانی حکام سے بات کریں۔ تاہم یہ اس پر منحصر ہے کہ جب میں واپس پہنچوں گا تو کیا صورت حال ہوگی۔

ایٹمی ہتھیار پر سخت مؤقف

امریکی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ٹرمپ ماضی میں بھی یہ بات متعدد بار کہتے رہے ہیں۔ ان کے مطابق ایران کی جوہری سرگرمیاں دنیا کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے امریکا اور ایران رضامند، براہ راست مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے؟

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ اس وقت انتہائی کشیدہ صورت حال سے دوچار ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں شدت آ چکی ہے۔ اور  ٹرمپ ایران سے دوبارہ سفارتی روابط قائم کرنے یا مذاکرات شروع کرنے کی بات ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب موجودہ امریکی انتظامیہ زیادہ محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی ویس، جو کہ ٹرمپ کی ٹیم میں ایک بااثر شخصیت بن کر ابھرے ہیں، اگر ایران جاتے ہیں تو یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت