آزادکشمیر کے شہر راولاکوٹ کے رہائشی نے 50 ہزار کنال زمین پاکستان مسلم لیگ نواز کی سینیئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کے نام کرنے کی وصیت کر دی۔
زاہد حسین نے نوٹری پبلک سے تصدیق شدہ اسٹیمپ پیپر پر تحریری وصیت نامے میں اعلان کیا ہے کہ وہ اپنےمکمل ہوش و حواس اور بنا کسی جبر یا دباؤ کے اپنی تمام ملکیتی اراضی مریم نواز دختر میاں محمد نواز شریف کے نام کرتے ہیں۔
انہوں نے مریم نواز کو مکمل اختیار دیا ہے کہ وہ جیسے چاہیں اس اراضی کو استعمال کر سکتی ہیں۔
وی نیوز کو موصول ہونے والے وصیت نامے کی کاپی کے مطابق زاہد حسین نے اپنے بچوں کے لیے محض 50 کنال کا رقبہ چھوڑ کر باقی تمام اراضی کا مالک مریم نواز کو قرار دیا ہے ۔
انہوں نے مریم نواز کو یہ اختیار بھی دیا ہے کہ وہ ان کی زمینوں پر قائم سڑکوں اور سرکاری عمارات کا معاوضہ بھی لے کر اسے جس مقصد کے لیے چاہیں استعمال کر سکتی ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے زاہد حسین کا کہنا تھا کہ اُن کی یہ اراضی 7 گاؤں پر مشتمل ہے اور زیادہ تر رقبہ ضلع پونچھ کی تحصیل راولاکوٹ کے موضع چہڑھ میں ہے۔
وصیت کی حقیقت کیا ہے؟
زاہد حسین نے راولاکوٹ کی مقامی عدالت میں دعویٰ دائر کیا ہوا ہے کہ یہ سارا رقبہ ان کی موروثی ملکیت ہے جس پر دیگر لوگ قابض ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے راولاکوٹ پولیس پر الزام عائد کیا کہ پولیس انہیں بے جا ہراساں کر رہی ہے حالاں کہ ان کا مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
پولیس سے رابطہ کیا گیا تو ایس ایچ او تھانہ راوالاکوٹ اور ڈی ایس پی راولاکوٹ سرکل نے اس معاملے پر بات کرتے سے انکار کردیا۔
تاہم ڈی آئی جی آفس کا کہنا تھا کہ اگر زاہد حسین کو پولیس سے متعلق کوئی شکایت ہے تو وہ دفتر ہٰذا کو تحریری طور پر مطلع کردیں ان کی ہر ممکن داد رسی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر زاہد حسین کے اس اقدام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے جبکہ علاقے کے مکینوں نے انہیں غیر قانونی رہائشی قرار دینے پرزاہد حسین اور اس کے بھتیجے فیروز خان کا سوشل بائیکاٹ بھی کر رکھا ہے۔
دوسری جانب دو سو سے زائد متاثرہ خاندانوں نے عدالت سے زاہد حسین کا مقدمہ ہرجانے کیساتھ خارج کرنے کی اپیل کر رکھی ہے۔ مقدمہ کی سماعت نو مئی کو ہوگی۔