امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی غیرمعمولی ملاقات کے بعد بھارت میں شدید بے چینی ہے، اور پروپیگنڈا فیکٹریوں کے ذریعے جھوٹ پھیلایا جارہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے بعد بھارتی اخبار ’فرسٹ پوسٹ‘ نے خبر دی ہے کہ صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میں پاکستان سے اڈے مانگ لیے ہیں۔
صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو امریکی صدر نے اس اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے بھی گفتگو کی اور کہاکہ پاکستان کے آرمی چیف سے ملاقات میرے لیے اعزاز ہے، ملاقات کے دوران ایران کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پربات چیت ہورہی ہے، آج فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کا اعزازحاصل ہوا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے پر شکریہ کے لیے مدعو کیا تھا، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، کشیدگی ختم ہونا مثبت ہے۔
بھارتی اخبار ’فرسٹ پوسٹ‘ کی پاکستان سے متعلق اس خبر کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ جس پر سیکیورٹی ذرائع نے اس کی وضاحت جاری کی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق معرکہ حق کے دوران عالمی سطح پر شرمندگی اور سفارتی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت اور اس کی سرپرستی میں چلنے والے پروپیگنڈا نیٹ ورکس ایک بار پھر جھوٹی اور من گھڑت خبروں کا سہارا لینے لگے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں امریکی و پاکستانی قیادت کے درمیان اہم پیش رفت اور تیزی سے بہتر ہوتے تعلقات نے بھارت کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، جس کے ردعمل میں اس نے جھوٹے دعوؤں اور پروپیگنڈے کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے گزشتہ تین دہائیوں میں امریکہ سے جو حاصل نہ کیا، پاکستان نے محض تین دن میں اس سے کہیں زیادہ سفارتی کامیابیاں سمیٹ لی ہیں۔
اب جبکہ بھارت سفارتی، عسکری اور سیاسی محاذوں پر ناکامی سے دوچار ہو رہا ہے، اس نے اپنی ’فیک نیوز فیکٹریوں‘ کو متحرک کر کے جھوٹے بیانیے پھیلانے کی مہم تیز کردی ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔