نئی انرجی وہیکل پالیسی پاکستان کا سرسبز مستقبل، 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک بنانے کا ہدف

جمعہ 20 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم کے مشیر برائے اقتصادی امور ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت کی نئی انرجی وہیکل پالیسی پاکستان کے لیے صاف، سرسبز اور پائیدار ٹرانسپورٹ کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی ممکن ہو سکے گی بلکہ ملکی معیشت کو بھی ٹھوس فوائد حاصل ہوں گے۔

وہ اسلام آباد میں اعلیٰ سطح ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے جس کا مقصد نئی پالیسی پر مختلف صنعتی، ماحولیاتی، اور پالیسی ساز اداروں کو اعتماد میں لینا تھا۔

ہارون اختر خان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ 2030 تک 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں تاکہ ملک میں کاربن کے اخراج کو کم کیا جا سکے۔ ان کے مطابق، اس پالیسی کے ذریعے:

4.5 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں ممکنہ کمی آئے گی۔ تیل کی درآمدات میں 1 ارب ڈالر کی سالانہ بچت متوقع ہے۔405 ارب روپے کے صحت سے متعلقہ اخراجات میں کمی آئے گی۔126 ٹیرا واٹ آور فاضل بجلی کا مؤثر استعمال ممکن ہوگا۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی بی وائی ڈی نے 2 الیکٹرک گاڑیاں پاکستان میں متعارف کرادیں

خریداروں کے لیے سبسڈی پیکج کا اعلان

ہارون اختر نے انکشاف کیا کہ حکومت انرجی وہیکلز کی خریداری میں عام شہریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پرکشش سبسڈی دے رہی ہے، جس میں:
2 پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 65 ہزار روپے
3 پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 4 لاکھ روپے
4 پہیوں والی گاڑیوں پر 15,000 روپے فی کلوواٹ آور سبسڈی شامل ہے۔

انفراسٹرکچر، مقامی مینوفیکچرنگ اور سرمایہ کاری

پالیسی کے تحت 2025 تک ملک بھر کی ہائی ویز پر 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشن فعال کیے جائیں گے، جبکہ صوبوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انرجی وہیکل رجسٹریشن فیس سے مستثنیٰ قرار دیں۔

انہوں نے بتایا کہ 57 مقامی مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹس جاری ہو چکے ہیں۔ 90 فیصد لوکلائزیشن مکمل ہوچکی ہے۔ متعدد بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا لگژری الیکٹرک گاڑیاں پاکستان پہنچ چکی ہیں، ان کی خصوصیات اور قیمتیں کیا ہیں؟

پالیسی کے 5 بنیادی ستون

ہارون اختر خان نے پالیسی کے 5 بنیادی ستون بھی واضح کیے:

1: سبسڈی
2: ٹیرف
3: انفراسٹرکچر کی فراہمی
4: معیار اور ضوابط
5: ادارہ جاتی فریم ورک

ان کا کہنا تھا کہ یہ پالیسی نہ صرف صنعتی ترقی کو فروغ دے گی بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گی اور پاکستان کو عالمی الیکٹرک وہیکل مارکیٹ کا فعال حصہ بنائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp