وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 34واں اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد اہم عوامی و ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی جن میں ٹرانسپورٹ، صحت، توانائی، قانون سازی اور تعلیمی شعبوں میں اصلاحات شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی میں بجٹ پاس کرنے کا عمل روک دیا گیا، کیا علی امین گنڈاپور اسمبلی تحلیل کر رہے ہیں؟
کابینہ نے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں جدید طبی آلات کی خریداری کے لیے 346 ملین روپے کی منظوری دی۔
بالاکوٹ، مانسہرہ میں ڈی کٹیگری ہسپتال کی تعمیر پر آنے والی اضافی لاگت اور بنیادی اور دیہی مراکز صحت میں سہولیات کی بہتری کے منصوبے کی نظرثانی شدہ لاگت کی بھی منظوری دی گئی۔
کینسر کی مریضہ پروین مختار کے علاج کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کی منظوری دی گئی۔
پشاور میں بی آر ٹی سروس کے لیے مزید 50 ڈیزل-ہائیبرڈ بسوں کی خریداری کی منظوری دی گئی جس کے تحت ابتدائی طور پر سسٹم میں 220 بسیں شامل کی گئی تھیں تاہم پھر ان میں 2022 میں مزید 24 بسوں کا اضافہ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیے: ضلع کرم میں تباہ شدہ بگن بازار کی بحالی کا تخمینہ 48 کروڑ روپے، خیبرپختونخوا کابینہ کو بریفنگ
تاہم شہریوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور 6 نئے روٹس کی شمولیت کے باعث اضافی بسوں کی منظوری دی گئی ہے۔
صوبے میں گرمیوں کے دوران شدید لوڈ شیڈنگ کے پیش نظر بجلی کے خراب ٹرانسفارمرز کی بروقت مرمت کے لیے ایک ارب روپے سے زائد کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اس حوالے سے وفاقی حکومت سے اخراجات کی واپسی کے لیے باضابطہ رابطہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ریسرچ سینٹر کے قیام کی مشروط منظوری دی گئی۔
چترال کے ارندو گول اور اپر کوہستان فارسٹ ڈویژنز میں غیر قانونی طور پر کاٹی گئی لکڑی کے استعمال سے متعلق ضابطہ کار کے نفاذ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ رولز 2021 میں ترمیم کرتے ہوئے بڈنگ کی مدت 60 دن سے کم کر کے 30 دن کر دی گئی۔
خیبر پختونخوا این جی اوز رولز 2024 میں بھی ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی۔
کلچر، ٹورازم اور آثار قدیمہ کے محکمے کے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی منظوری۔
خیبر اور مہمند کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے لیے 2 گاڑیوں کی خریداری کی اجازت اور پابندی میں نرمی کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ صوبائی محتسب کی خالی آسامی پر روباب مہدی کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں مکھنیال ایریا کو ہری پور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں شامل کرنے کی منظوری اور عملدرآمد کے لیے کابینہ کمیٹی کا قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
سوات، ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان میں قائم کیے جانے والے زمونگ کور منصوبے کو زمونگ کور پشاور میں ضم کرنے کی منظوری۔
مزید پڑھیں: آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کے لیے 2 جولائی کی تاریخ مقرر، وارنٹ گرفتاری منسوخ
کابینہ نے خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے مالی سال 2024-25 کے بجٹ کی منظوری۔
اس موقعے پر ایرا کے کنٹریکٹ ملازمین کی بقایاجات کی ادائیگی کے لیے نان اے ڈی پی اسکیم کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس کے دوران صوبائی حکومت اور پاک قطر ایسٹ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے درمیان ایک معاہدے کی بھی منظوری دی گئی جس سے صفائی و فضلہ مینجمنٹ کے شعبے میں بہتری کی توقع ہے۔
کابینہ کے اراکین، چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو، مختلف محکموں کے سیکریٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل نے اجلاس میں شرکت کی۔