ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول میں جاری او آئی سی وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے فیصلے امت مسلمہ کے حق میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلسل خطے کو عدم استحکام کا شکار کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا اور غزہ کے بعد ایران کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے یمن، لیبیا اور شام میں بھی جارحیت کی۔ انہوں نے کہا کہ سب نے متحد ہو کر دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہم پرامن ہیں۔
LIVE: Turkish President Recep Tayyip Erdogan speaks at the 51st session of Organisation of Islamic Cooperation in Istanbulhttps://t.co/w62uhYad78
— TRT World Now (@TRTWorldNow) June 21, 2025
رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں 55 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں 65 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ فلسطینیوں کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتا ہے۔
ترک صدر نے ایران پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ممالک کو متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے اور موجودہ حالات میں مسلم ممالک کا اتحاد ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ترک عوام ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
ترک صدر نے خبردار کیا کہ اسرائیل پورے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے اور ایران و اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل نے قتل عام اور نسل کشی کی پالیسی کو جاری رکھا ہوا ہے۔
’اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے‘، صدر او آئی سی اجلاس خاقان فیدان
استنبول میں منعقد ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس کے صدر ترک وزیرخارجہ خاقان فیدان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دونوں فریق بات چیت کے ذریعے تنازعے کا حل نکالیں۔
ترک وزیرخارجہ خاقان فیدان نے کہا کہ 15 جون سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ اسرائیل و ایران جنگ کا حل مذاکرات سے نکلنا چاہیے، اور یہ جنگ جلد ختم ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اتحاد بین المسلمین ناگزیر ہے۔ انہوں نے اجلاس کی غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اجلاس غزہ، اسرائیل اور ایران جنگ پر غور کے لیے بلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں غزہ اور ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنا ہے۔ اس صورتحال میں مسلم امہ کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔
خاقان فیدان نے کہا کہ اسرائیل اس وقت ایران پر حملہ آور ہے، اور غزہ میں جاری کشیدگی کو فوری بند ہونا چاہیے۔ اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کہتا ہے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہو اور تفرقے میں نہ پڑو۔
سب کی نظریں استنبول کانفرنس پر
استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا سربراہی اجلاس جاری ہے، جس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر توجہ مرکوز ہے۔
اجلاس میں ریکارڈ تعداد میں وزرائے خارجہ اور نمائندے شریک ہیں، جن کی تعداد ایک ہزار کے قریب ہے۔
LIVE: Turkish Foreign Minister Hakan Fidan speaks at the 51st session of Organisation of Islamic Cooperation in Istanbulhttps://t.co/qPNUQom8Sg
— TRT World Now (@TRTWorldNow) June 21, 2025
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی شریک ہیں۔ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور وزیر خارجہ حکان فیدان اجلاس کی قیادت کر رہے ہیں۔
شرکاء علاقائی سلامتی اور اسرائیلی حملوں پر مشترکہ لائحہ عمل کی کوشش کر رہے ہیں۔