قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس میں رد و بدل کی تجاویز منظور کرلیں۔
یہ منظوری چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی، جس میں بجٹ 25-2024 کے تحت انکم ٹیکس سے متعلق شق وار تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑا ریلیف؟ حکومت نے ٹیکس کی شرح گھٹا دی
’6 لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ آمدن والوں کے لیے بڑی رعایت‘
کمیٹی نے اس بات کی منظوری دی کہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن رکھنے والے افراد پر انکم ٹیکس کی شرح کو موجودہ 2.5 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا جائے۔
یہ قدم حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد مہنگائی سے متاثرہ تنخواہ دار طبقے کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
’کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی خوشخبری‘
اجلاس میں کارپوریٹ سیکٹر پر عائد سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کی تجویز بھی منظور کی گئی۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تجویز پیش کی تھی کہ 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن والوں پر انکم ٹیکس کی شرح کو 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کیا جائے، جب کہ کمیٹی نے اس شرح کو مزید کم کر کے ایک فیصد کرنے کی سفارش منظور کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ داروں کے لیے خوشخبری، حکومت نے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی منظوری کے بعد اب توقع ہے کہ یہ ترامیم آئندہ بجٹ میں شامل ہوں گی اور اس کا براہ راست فائدہ تنخواہ دار طبقے اور کاروباری اداروں کو حاصل ہوگا۔