حکومتی مشکلات میں کمی، پیپلز پارٹی نے بجٹ منظوری کے لیے حمایت کا اعلان کردیا

پیر 23 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے مہنگائی میں کمی کے لیے وزیر خزانہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی بجٹ کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دے گی، انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ نان کمبیٹ اخراجات میں کمی چاہتے تھے، لیکن موجودہ غیر معمولی حالات میں غیر معمولی فیصلے ناگزیر ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی عوام آج معاشی محاذ پر جنگ لڑ رہے ہیں، اگرچہ وہ نان کمبیٹ اخراجات میں کمی چاہتے تھے، لیکن موجودہ غیر معمولی حالات میں غیر معمولی فیصلے لینا ناگزیر ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خواہش تھی تنخواہ اور پینشن میں مزید اضافہ ہو، اسی طرح جنوبی پنجاب کو 30 فیصد شیئر دیے جانے کی خواہش تھی، وعدہ کیا گیا کہ اگلے بجٹ میں جنوبی پنجاب کو 30 فیصد شیئر دیا جائے گا، خیبرپختونخوا اور بلوچستان دہشت گردی کے لیے فرنٹ لائن صوبے ہیں، خواہش تھی دونوں کو صوبوں کی خاص مدد کی جاسکے۔

مزید پڑھیں: وفاقی بجٹ منظور کروانا ہے تو حکومت ہمارے مطالبات مانے، پیپلز پارٹی نے شرائط رکھ دیں

زراعت کے لیے اقدامات نہ اٹھانے پر مایوسی اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیر اعظم سے زرعی ایمرجنسی ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ زراعت پر ٹیکس بڑھانے سے نقصان ہی نقصان ہوگا ، زراعت کو ہونے والے نقصان کو جواز نہیں دے سکتا ،گندم کی مد میں 800 ارب روپے نقصان ہوا ۔

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایران پر بغیر کسی ثبوت کے بھاری حملہ کیا گیا، ایران کی خودمختاری کسی صورت چیلنج نہیں کرنا چاہیے تھی، ایرانی کی جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کیخلاف ورزی ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایران پر حالیہ امریکی حملوں کی مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ پہلے جھوٹا الزام عراق پر لگایا گیا اور اب ایران کیخلاف بھی ویسا ہی حربہ آزمایا جارہا ہے۔

امریکی حملوں کی مذمت، عراق جیسا جھوٹا بیانیہ دہرانے کا الزام

بلاول بھٹو زرداری نے عالمی طاقتوں کی جارحانہ پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح ماضی میں عراق کے خلاف یہ جھوٹا دعویٰ کیا گیا کہ اس کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، آج اسی بیانیے کو ایران کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس، چین اور پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، سلامتی کونسل کا اجلاس طلب

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جھوٹ پر مبنی بیانیے کے تحت ایران پر حملہ کیا، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، ایران کی خودمختاری کو پامال کرتے ہوئے ایرانی عسکری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھروں میں نشانہ بنایا گیا، جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک عمل ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ایرانی سائنسدانوں کو بھی ٹارگٹ کیا گیا اور سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ ہے، جو نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان حملوں کے نتیجے میں کوئی تابکار اخراج ہوتا تو اس کے اثرات پورے خطے، خصوصاً پاکستان پر بھی مرتب ہوتے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ کل امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، لیکن خود امریکا کے عوام بھی اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے والے ایسے اقدامات کی مذمت کرے اور فوری طور پر مؤثر اقدام کرے تاکہ آئندہ اس قسم کی خلاف ورزیاں روکی جا سکیں۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا ایران پر امریکی جارحیت کے خلاف ملک گیر یومِ احتجاج کا اعلان

انہوں نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبر سے اب تک مسلسل فلسطینی عوام کا قتل عام ہو رہا ہے، جس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا کہ اگر آج ہم ان مظالم پر آواز نہ اٹھائیں تو کل جب یہی طاقتیں ہمارے خلاف آئیں گی تو کوئی ہمارے لیے آواز بلند نہیں کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کی جارح حکومت کو روکنا ہوگا، ورنہ نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ پورا خطہ مسلسل جنگ اور تباہی کی لپیٹ میں رہے گا۔

’نیتن یاہو کی ’سستی کاپی‘ کو ہر میدان میں شکست دی‘

بلاول بھٹو نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ہمارے خطے میں بھی ایک سستی کاپی ہے جسے ہم نے ہر میدان میں شکست دی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی سفارتی کوششوں اور مؤقف کو دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا اور ہم جنگ، سفارتکاری اور بیانیے کے محاذ پر سرخرو ہوئے،  بلاول کا کہنا تھا کہ ان کی قیادت میں کمیٹی نے پاکستان کا بیانیہ مؤثر انداز میں عالمی سطح پر پیش کیا۔

مزید پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی: کیا جنگی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے؟

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جہاں جہاں وہ گئے، وہاں وہ ’سستی کاپی‘ بھی پہنچتی رہی، مگر وہ ہر محاذ پر ناکام رہی، انہوں نے کہا کہ ان کا بیانیہ سیزفائر کا تھا لیکن تب تک امن ممکن نہیں جب تک پورے خطے میں امن نہ ہو۔ یہ مؤقف پاکستان اور بھارت دونوں عوام کے مفاد میں ہے۔

کشمیر عالمی مسئلہ بن چکا ہے، سابق حکومت کا رویہ مایوس کن تھا

مؤثر طریقے سے اجاگر کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک بار پھر سابقہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، 2019 میں سابق حکومت کے دور میں بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا، جب اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں کیا کروں، بھارت سے جنگ چھیڑ دوں۔

اس موقع پر بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے شور شرابا بھی کیا، تاہم بلاول بھٹو نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فخرسےکہتاہوں اس بار جب پاکستان پرحملہ ہوا تو پاکستان ڈرا نہیں،جھکا نہیں،ہم نے جنگ کی۔

مزید پڑھیں:ایران پر امریکی حملہ: خودمختاری کے دفاع کے لیے جو بھی ضروری ہوگا کریں گے، ایرانی وزیر خارجہ

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کاردعمل تھا کہ ہر جمعہ کی نمازکے بعد پاکستان میں کھڑے ہوکرکشمیرکے لیےآواز اٹھائیں گے، اس حکومت کا رد عمل تھا کہ بھارت کا جہاز گرائیں ان کو مجبورکریں۔

بلاول بھٹو کے مطابق خان صاحب کی حکومت میں بھارت کہتا تھا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے لیکن اب یہ ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ اندرونی معاملہ بین الاقوامی معاملہ بن چکا ہے۔

پانی پر بھارتی جارحیت پر سخت ردعمل کی دھمکی

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی دھمکی دینا بھی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اگر بھارت نے واقعی ایسا کیا تو پاکستان کو ایک اور جنگ لڑنی پڑ سکتی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پاکستان اپنے تمام 6 کے 6 دریا واپس لے کر رہے گا۔

بلاول بھٹو نے انکشاف کیا کہ بھارت نے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کی بھرپور کوشش کی، اور چاہا کہ پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے سے قرض نہ ملے، ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے اندر بھی ایک سیاسی جماعت نے آئی ایم ایف پیکج کے خلاف سازش کی۔

مزید پڑھیں: ایران، اسرائیل جنگ میں پاکستان کا کیا کردار ہونا چاہیے؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہر محاذ پر شکست دی، اور اس کامیابی کا سہرا دفتر خارجہ اور پاکستانی سفیروں کو جاتا ہے، جنہوں نے ملک کا مقدمہ عالمی فورمز پر بھرپور انداز میں لڑا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی دہشت گردی سے متعلق کمیٹی کی سربراہی پاکستان کو دی گئی، جو ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔

’اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل میں دلچسپی ظاہر کی اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو نہ صرف دعوت دی بلکہ ان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا، جو بھارت کے لیے سفارتی شکست تھی۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دوبارہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالا جائے، مگر ناکامی اس کا مقدر بنی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں امن ہے اور ہمیں ایسی پالیسی اپنانا ہوگی کہ بھارت خود امن کی طرف قدم بڑھانے پر مجبور ہو جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp