ایک سال سے زائد عرصے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی تقرری کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے، شہری محمد میثم کی درخواست پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کل یعنی بروز بدھ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی تعینانی چیلنج، عدالت میں کیا سماعت ہوئی؟
پاکستان کرکٹ بورڈ یعنی پی سی بی کے چیئرمین اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی تقرری کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت ایک سال، تین ماہ اور 20 دن بعد دوبارہ ہورہی ہے، واضح رہے کہ مذکورہ درخواست پر آخری سماعت گزشتہ برس 5 مارچ کو ہوئی تھی، جس میں فریقین کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ ،ایک سال تین ماہ اور 20 دن بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کے تقرر کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر، ،قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر 25 جون کو کیس کی سماعت کریں گے،آخری سماعت گزشتہ برس پانچ مارچ کو ہوئی تھی جس میں نوٹس جاری کیے گئے تھے pic.twitter.com/1MqOocs6kt
— Abdul Rauf Bazmi (@RaufBazmi) June 24, 2025
مقامی شہری کی جانب سے گزشتہ سال دائر درخواست پر اس وقت کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تھی، درخواست گزار کا موقف تھا کہ نگران وزیراعظم کے پاس پی سی بی چیئرمین مقرر کرنے کا آئینی اختیار نہیں، یہ حق صرف منتخب وزیراعظم کے پاس ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کچھ لوگوں کی خواہش ہے چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں، محسن نقوی
درخواست میں وزارت داخلہ، الیکشن کمیشن، پی سی بی اور محسن نقوی کو فریق بنایا گیا عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کیے اور فریقین سے تحریری جواب طلب کیا گیا تھا، اب عدالت اس اہلیت کو دیکھے گی کہ آیا نگراں وزیراعظم کے پاس پی سی بی چیئرمین مقرر کرنے کا اختیار تھا یا نہیں۔
محسن نقوی کے وکلا کا موقف تھا کہ یہ معاملہ پالیسی اور انتظامی اختیار کے زمرے میں آتا ہے، جس میں قانونی طور پر کوئی آئینی خلاف ورزی نہیں ہوئی، ان کی تقرری ملکی قوانین کے دائرے میں ہے اور انتخابی حکومت کو اس پر عمل کا اختیار حاصل ہے۔