رپورٹ:مصطفی بزدار
ژوب کے ایک رہائشی نے منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے ایک ادارہ بنایا جہاں ایسے لوگوں کی زندگی بچانے میں اہم کردار ادا کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سنہ 2020 کے سروے کے مطابق تقریباً 90 لاکھ افراد اس عادت کا شکار ہیں۔ ان افراد کی بحالی کے لیے حکومت اور غیر حکومتی ادارے مختلف اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں نشے کے عادی افراد نے پولیس کو کیسے چکما دیا؟ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
کوئٹہ میں منشیات کے عادی افراد کے لیے علاج و بحالی کے مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں انہیں طبی، نفسیاتی اور معاشرتی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔
ژوب کے اس رہائشی کی جانب سے منشیات کے عادی افراد کو پناہ دینا ایک قابل ستائش اقدام ہے جو نہ صرف نشے کے عادی لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے بلکہ معاشرتی ہم آہنگی اور ذمہ داری کا بھی مظہر ہے۔
مزید پڑھیے: کراچی میں انوکھا واقعہ، منشیات کے عادی 125 افراد کو عام شہریوں نے فرار کروا دیا
منشیات کے عادی افراد کی زندگی بحالی کے لیے اقدام کرنے والا ایک عام شہری 2000 سے زائد منشیات کے عادی افراد کی زندگی بدل سکتا ہے تو ہماری حکومتیں اس موذی لعنت کی وجہ سے تباہ ہونے والی ان گنت زندگیوں بارے میں کیوں نہیں سوچتیں؟ مزید تفصیل جانیے مصطفیٰ بزدار کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔













