امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام، ’انٹیلیجنس رپورٹ‘

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حال ہی میں سامنے آنے والی ایک انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی ایٹمی تنصیبات ہر حملہ، سعودی عرب نے خلیجی فضا تابکاری سے محفوظ قرار دیدی

رپورٹ کے مطابق نطنز، فردو اور دیگر حساس جوہری مراکز پر حملے کے باوجود ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو بنیادی نقصان نہیں پہنچا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ کچھ تنصیبات کو وقتی طور پر نقصان پہنچا ہے، لیکن زیرِ زمین اور سخت حفاظتی اقدامات کے تحت قائم سہولیات بڑی حد تک محفوظ رہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کی ابتدائی تجزیاتی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ پروگرام کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکا۔

ذرائع کے مطابق، یہ فضائی حملے 14 جون کو اسرائیلی حملوں کے بعد امریکی مداخلت کے طور پر کیے گئے تھے۔ حملوں کا مقصد ایران کی جوہری صلاحیت کو کمزور کرنا تھا، مگر اندرونی و بیرونی انٹیلیجنس ادارے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایران کے پاس جوہری پروگرام کو بحال کرنے کی مکمل صلاحیت باقی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی جوہری تنصیبات کو سب سے بڑا نقصان سطح زمین سے بہت گہرائی میں ہوا، ٹرمپ

اس خبر کے ساتھ رائٹرز نے ایک ویڈیو بھی شائع کی ہے جس میں نطنز اور دیگر متاثرہ تنصیبات کی سیٹلائٹ تصاویر، امریکی طیارہ بردار جہازوں کی نقل و حرکت، اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دکھایا گیا ہے۔

رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد عالمی سطح پر ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ اسرائیلی حکام نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی خطے میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

’ایرانی جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم نہیں ہوا‘، اسرائیلی میڈیا

ایسے وقت میں جب کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم ایرانیوں پر اپنی ’مکمل فتح‘ کو نمایاں کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، چند اسرائیلی اعلیٰ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، اسرائیلی میڈیا کو بتایا ہے کہ اسرائیل اور امریکا کی جانب سے جو جوہری تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل جنگ بندی، کیا نیتن یاہو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا؟

انہوں نے اگرچہ ایران کے جوہری پروگرام کو نقصان ضرور پہنچایا ہے، لیکن اسے مکمل طور پر تباہ نہیں کیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی نیتن یاہو اور ان کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب اپنی توجہ دوبارہ غزہ کی طرف مرکوز کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp