ایران میں نظام کی تبدیلی نہیں چاہتا، یہ افراتفری کا باعث بنے گی، صدر ٹرمپ

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ کے اجلاس کے فوراً بعد اور نیٹو سمٹ کے لیے روانگی پر جہاز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ ایران میں نظام کی تبدیلی کے خواہش مند نہیں ہیں کیونکہ اس سے ’افراتفری‘ پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک مسترد، 128 ڈیموکریٹس ریپبلکنز کے ساتھ مل گئے

صدر ٹرمپ نے کہا کہ نہیں، میں ایسا نہیں چاہتا۔ میں چاہوں گا کہ سب جلدی سے پرسکون ہو جائے۔ نظام کی تبدیلی افراتفری لاتی ہے، اور بہتر ہوتا ہے کہ اتنی افراتفری نہ ہو۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔

یہ بیان انہوں نے امریکی حملوں کے فوری بعد دیا، جن میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا، اور ٹرمپ نے دونوں ممالک ایران اور اسرائیل سے جنگ بندی پر زور دیا ۔

اس سے پہلے انہوں نے سماجی میڈیا پر ’ Make Iran Great Again ‘ کے نعرے کے ساتھ نظام کی تبدیلی کا حوالہ دیا تھا، لیکن اب انہوں نے تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ وہ نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp