سپریم کورٹ میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق درج 35 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد تمام متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں، کیس کی مزید سماعت یکم جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور فوج کے درمیان لڑائی نہیں تلخیاں ہیں، فواد چودھری
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو پاکستان میں اُس وقت بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہرے شروع ہوئے، جب سابق وزیر اعظم عمران خان کو نیب کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا۔
ان مظاہروں کے دوران مختلف شہروں میں سرکاری اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے، جن میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور، میانوالی ایئربیس اور جی ایچ کیو راولپنڈی کے باہر مظاہرے شامل تھے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن منشیوں پر مشتمل ہے، فواد چودھری
ان واقعات کے بعد حکومت نے تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے، فواد چودھری، جو اُس وقت پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر تھے، ان افراد میں شامل ہیں جن پر مختلف شہروں میں مجموعی طور پر 35 مقدمات میں ایف آئی آرز درج کی گئی تھیں۔