سانحہ دریائے سوات، گورنر خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈاپور کو ذمہ دار قرار دے دیا

جمعہ 27 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سانحہ دریائے سوات پر کہا ہے واقعے کی اصل ذمہ داری وزارت سیاحت پر عائد ہوتی ہے جس کا اختیار وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ہے، واقعے کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سانحہ دریائے سوات پر شدید افسوس اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ دل کو خون کے آنسو رونے پر مجبور کر دیتا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

فوٹو: بشکریہ اے پی پی

گورنر نے کہا کہ دریائے سوات میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، مگر صرف اسسٹنٹ کمشنر اور ریسکیو اہلکاروں کو نشانہ بنانا زیادتی ہے۔ ان کے بقول اصل ذمہ داری وزارت سیاحت پر عائد ہوتی ہے، جس کا اختیار براہِ راست وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دریائے سوات میں چارپائیاں بچھا کر ہوٹل چلانے والے، اس کی انتظامیہ اور وزارت سیاحت اس سانحے کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔ گورنر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پر اس سانحے کی براہِ راست ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ انہوں نے ایمرجنسی کی صورتحال میں کوئی موثر کارروائی نہیں کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ کو اس نااہلی پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ماضی میں ریاستِ مدینہ کی مثالیں دیتے تھے، ان کی حکومت میں انسان دریا میں تڑپتے اور بہتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوات میں المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں بہہ گئے، 9 نعشیں نکال لی گئیں

گورنر خیبرپختونخوا نے سابق وزیر اعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قیدی نمبر 420 دریائے فرات کے کنارے کتے کے مرنے کی مثالیں دیا کرتے تھے، لیکن ان کے دورِ حکومت میں دریائے سوات میں انسانوں کی جانیں ضائع ہوتی رہیں اور کوئی پرسان حال نہ تھا۔

فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع دہشت گردوں کے حوالے کر دیے گئے ہیں اور صوبے میں کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوات واقعے میں غفلت برتنے والے 4 افسران معطل، ابتدائی رپورٹ جاری

یاد رہے کہ جمعے کے روز دریائے سوات میں اچانک طغیانی آنے سے 17 افراد پانی کے ریلے میں بہہ گئے تھے، ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو بچا لیا، جبکہ 13 افراد لاپتا ہو گئے تھے، جن میں سے اب تک 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp