چین میں قرآن رکھنے پر مسلمان ’انتہا پسند‘ قرار: رپورٹ

ہفتہ 6 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) کی ایک رپورٹ کے مطابق چین کے شہر سنکیانگ میں مسلمانوں کو محض اپنے مذہب پر عمل کرنے کی وجہ سے ’انتہا پسند‘ قرار دیا جاتا ہے۔

ایچ آر ڈبلیو کی ایک رپورٹ کے مطابق چینی پولیس نے اقلیتی مسلمانوں کے فونز سے 50 ہزار ملٹی میڈیا فائلز کی جانچ کی ہے جس کے بعد قرآن رکھنے پر انہیں انتہا پسند قرار دیا ہے۔

اس جانچ کردہ ملٹی میڈیا فائلز میں تنظیموں میں علیحدگی پسند مشرقی ترکستان کی آزادی کی تحریک، اقلیتی مسلمان کانگریس کی جلاوطنی اور امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والا نیوز آؤٹ لیٹ ریڈیو فری ایشیا سے متعلق مواد شامل ہے۔

ان فائلوں میں 1989 کے تیان مین اسکوائر قتل عام کے بارے میں معلومات بھی شامل ہیں جن پر چین میں پابندی ہے۔

ایچ آر ڈبلیو کی قائم مقام ڈائریکٹر مایا وانگ نے کہا ہے کہ چینی حکومت نے سنکیانگ میں ترک مسلمانوں کے خلاف اپنی گھناؤنی زیادتیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے انتہائی خطرناک طور پر اسلام کو انتہا پسندی سے جوڑ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو سنکیانگ اور اس سے آگے چینی حکومت کی زیادتیوں کی تحقیقات کرکے طویل التواء کارروائی کرنی چاہیے۔

سنکیانگ کے دارالحکومت ارومچی میں چینی پولیس نے رہائشیوں سے ایک ایسی سرکاری ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے ذریعے حکام کو ان کے موبائل فون تک رسائی مل جائے گی۔

ایچ آر ڈبلیو نے کہا ہے کہ پولیس کے اس عمل سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے معاملات میں مسلمانوں کو محض اپنے مذہب پر عمل کرنے یا اس میں دلچسپی ظاہر کرنے پر انتہا پسند قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp