امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ امریکا کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات ختم کر رہا ہے۔ یہ اعلان کینیڈا کی جانب سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ڈیجیٹل سروسز ٹیکس نافذ کرنے کے بعد سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا کے یونیورسٹی ٹیچرز امریکا کا غیرضروری سفر نہ کریں، ایڈوائزری جاری
شِنہوا نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ کینیڈا نے ابھی ابھی اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ڈیجیٹل سروسز ٹیکس لگا رہا ہے، جو کہ امریکا پر ایک براہِ راست اور کھلی جارحیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سنگین ٹیکس کے پیش نظر، ہم فوری طور پر کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی بات چیت ختم کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کے مطابق امریکا اگلے 7 دنوں میں کینیڈا کو ان محصولات سے آگاہ کرے گا جو کینیڈین کاروباروں پر لاگو ہوں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کینیڈا یورپی یونین کی پیروی کرتے ہوئے ڈیجیٹل سروسز ٹیکس متعارف کرا رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اپنی طرف سے مقرر کردہ 9 جولائی کی ڈیڈ لائن کے پیش نظر متعدد تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات سمیٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے جمعرات کو کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اس ڈیڈ لائن میں توسیع بھی کر سکتے ہیں۔