اسپیکر پنجاب اسمبلی کا پی ٹی آئی کے معطل کیے گئے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان

ہفتہ 28 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی، نعرے بازی اور قواعد کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔ اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ ان ارکان کے خلاف ریفرنس بھی آج ہی الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مریم نواز کیخلاف احتجاج پر اپوزیشن کے 26 ارکان 15 دن کے لیے معطل

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لیڈر جیل میں ہے تو کس کا لیڈر جیل میں  نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک شخص کو چھڑوانے کے لیے پوری اسمبلی کی عزت و وقار کو داؤ پر نہیں لگایا جا سکتا۔

اپوزیشن کے 26 ارکان کی 15 دن کے لیے معطلی کے نوٹیفیکیشن کا عکس

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایوان میں کسی کو غںڈہ گردی کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ ایوان میں کسی کو گالیاں دینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی میں مریم نواز نے غصے سے دیکھا  تو  ڈپٹی اسپیکر ،وزرا نے اپوزیشن کی طرف دوڑ کیوں لگائی ؟

اسمبلی کے جاری اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی، دھکم پیل، دستاویزات پھاڑنے اور رولنگ کی مسلسل خلاف ورزی کی گئی، جس پر سخت کارروائی کی گئی۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ احتجاج کا حق ضرور ہے، لیکن ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کے تقاضوں کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے گا۔

معطل کیے گئے ارکان میں ملک فہد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، محمد انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چوہدری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد، شہباز احمد، طیب رشید، امتیاز محمود، علی امتیاز، راشد طفیل، رائے محمد مرتضیٰ، خالد زبیر نصار، چوہدری محمد اعجاز شفیع، صائمہ کنول، محمد نعیم، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور اسامہ اصغر شامل ہیں۔

پریس کانفرنس میں اسپیکر نے کہا کہ آئین اور اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر کوئی رکن ایوان کے ضابطوں کو تسلیم نہیں کرتا، تو اسے اسمبلی میں داخلے سے روکا جائے گا۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ نظام کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور یہ ناقابل قبول ہے کہ کوئی رکن کتابیں اُٹھا کر دوسروں پر پھینکے۔

توڑ پھوڑ کے مرتکب 10 ارکان پر بھاری جرمانہ

پنجاب اسمبلی کے 16 جون 2025 کے اجلاس میں ڈیسکوں پر چڑھ کر مائیک توڑنے اور ایوان کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے 10 ارکان اسمبلی کو اسپیکر ملک محمد احمد خان کی جانب سے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسپیکر پنجاب اسمبلی کا پی ٹی آئی کے معطل کیے گئے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان

اسپیکر نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر ہر رکن کو 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اگر 7 روز کے اندر جرمانے کی رقم ادا نہ کی گئی تو پنجاب گورنمنٹ ڈیو ریکوری آرڈیننس 1962 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

نوٹیفیکیشن کا عکس

اسپیکر نے اس کارروائی کی بنیاد ویڈیو شواہد پر رکھی اور اسے اسمبلی قواعد 223 (ر) اور 235 کے تحت قرار دیا، جس میں ایوان کے نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مریم نواز کیخلاف احتجاج پر اپوزیشن کے 26 ارکان 15 اجلاس کے لیے معطل

اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایوان کی املاک کو نقصان پہنچانا ایک ناقابلِ قبول عمل ہے اور قانون کی بالادستی ہر حال میں قائم رکھی جائے گی۔

جرمانے کی زد میں آنے والے ارکان اسمبلی میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر اسلم، سید رفت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر نصار، رانا اورنگزیب اور محمد احسن علی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp