’مغرب کے ساتھ یک طرفہ کھیل ختم‘، پیوٹن کا اعلان

ہفتہ 28 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بیلارُس کے منسک میں یوریشین اکنامک یونین سمٹ کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کے ساتھ یک طرفہ کھیل اب ختم ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تبدیلی نیٹو کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات اور یوکرین میں بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس کھل کر امریکا اور اسرائیل کے خلاف ایران کی مدد کرے، خامنہ ای کی پیوٹن سے اپیل

پیوٹن نے نشاندہی کی کہ مغرب نے بارہا روس کی سیکیورٹی خدشات کو نظرانداز کیا، خاص طور پر یوکرین میں نیٹو کے مشرق کی جانب پھیلاؤ کے معاملے میں۔ ان کا کہنا تھا انہوں نے ہر چیز کو الٹ پلٹ کر پیش کیا، اور ہمیں غاصب بنادیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک یوکرین میں عسکری امداد دیتے رہے، اور روسی حدود پر نفوذ جاری رکھا، جس سے شیدگی میں اضافہ ہوا۔

پیوٹن نے انتباہاً کہا کہ وہ ایسی سازگار صورتحال کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی نیٹو کے دفاعی بجٹ میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کا روسی سیکیورٹی پر کوئی خاص اثر نہیں ہوگا، اور یہ دعوے بے بنیاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نیٹو کے سربراہ کا ٹرمپ کو ’ڈیڈی‘ کہنا موضوع بحث بن گیا

لاوروف نے کہا کہ اگر مغرب مذاکرات کی پیشگوئی کرے تو روس بھی بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ چارٹر کے تحت گفتگو کے لیے تیار ہے ۔

یاد رہے کہ نیٹو نے حالیہ اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات اپنے ممالک کی جی ڈی پی کا 5 فیصد تک بڑھائے گا، جسے ٹرمپ اور دیگر نے استقبال کیا، تاہم روس نے اسے جارحانہ فیصلہ قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp