اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اب اجلاس بلانے کا آئینی اختیار کھو چکی ہے، بطور اسپیکر میں کسی کو ہاؤس کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دوں گا، ہاؤس میں بیٹھ کر کبھی حکومت کی حمایت نہیں کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ جب اپوزیشن کے پاس ریکوزیشن کا اختیار تھا تو ہم ان کی ہر بات تحمل سے سنتے تھے، لیکن اب حالات مختلف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ، اپوزیشن کو 13اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے ہٹانے کا فیصلہ
انہوں نے واضح کیاکہ ایوان میں گالم گلوچ، ہلڑ بازی اور مار پیٹ جیسے غیر آئینی اقدامات جمہوریت کے خلاف سازش کے مترادف ہیں، جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ ہاؤس کو آئین کے مطابق چلایا ہے اور بطور اسپیکر کبھی حکومت کا ساتھ نہیں دیا۔ ’میں نے ایوان کو آئین کی کتاب کے مطابق چلایا، نہ کہ کسی سیاسی دباؤ کے تحت۔‘
ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب ان کے پاس اقتدار تھا تو انہوں نے وفاق اور پنجاب میں غنڈے بھیج کر پارلیمانی وقار کو پامال کیا اور سازشوں کے ذریعے جمہوریت کے اہم ترین ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ایک فیصلے کی روشنی میں پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کو نظر انداز کرنے والے اراکین کو ’ڈیفیکٹیو‘ قرار دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز کی حکومت کا خاتمہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کے مرتکب 10 ارکان پر بھاری جرمانہ عائد
ملک محمد احمد خان نے اپنی گفتگو میں آئین اور جمہوریت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے منصب کے آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ایوان کو چلانے کے پابند ہیں۔