ابراہام معاہدے سے متعلق حکومت پر ٹرمپ یا کسی اور کا کوئی دباؤ نہیں، بیرسٹر عقیل ملک

جمعرات 3 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ابراہام معاہدے سے متعلق حکومت پر ٹرمپ انتظامیہ یا کسی اور کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔

ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے ابراہام معاہدے کو حساس معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر ہماری ہمارا اصولی اور اخلاقی موقف رہا ہے اور ایران پر اسرائیلی جارحیت کے بھی ہم خلاف کھڑے رہے۔

یہ بھی پڑھیے: کچھ نئے ممالک اسرائیل سے تعلقات معمول میں لانے کے ابراہام معاہدے میں شامل ہوں گے، ٹرمپ کا دعویٰ

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ابراہام معاہدے سے متعلق حکومت پر ٹرمپ انتظامیہ یا کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے، کوئی ہمیں کسی معاملے کو قبول اور مسترد کرنے کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں اپنا مفاد دیکھنا ہے، جو پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا وہ قومی مفاد ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کچھ ممالک عرب خطے اور اسرائیل سے متعلق ابراہام معاہدے میں شامل ہونے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں تاہم انہوں نے کسی مخصوص ملک کا ذکر نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں ایک ہفتے کے اندر جنگ بندی متوقع ہے،ٹرمپ کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ کہ ہمارے پاس ابھی بہت اچھے ممالک ہیں، اور میرا خیال ہے کہ ہم انہیں معاہدے میں شامل کرنا شروع کریں گے، کیونکہ اب تک ایران سب سے بڑا مسئلہ تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp