وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہمارے جتنے فوجی جوان شہید ہوئے وہ سب کو معلوم ہے، دہشتگردی کی ذمہ داری اداروں پر ڈالنا غلط بات ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت اور اداروں پر تنقید کی ہے، جس کا انہیں ضرور جواب دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث، فوجی ترجمان نے ثبوت پیش کردیے
انہوں نے کہاکہ علی امین کے لیڈر نے دہشتگردوں کو خیبرپختونخوا میں لا کر بسایا، اس وقت صوبے کے مختلف علاقوں میں دیکھ لیں کہ کیا ہورہا ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ پی ٹی آئی کے لوگ بھی علی امین اور ان کی قیادت پر تنقید کررہے ہیں، اور ان پر دو نمبری کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات ہیں، اور سفارتخانہ موجود ہے، افغان حکومت کو ماننے کے معاملے پر ہم اپنا قومی مفاد دیکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جنگ ختم ہونے کے بعد اب امن ہو چکا ہے، ہمیں پاکستان میں موجود افغان شہریوں کو ڈی پورٹ کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں ہونے والے غیرقانونی کاروبار میں افغان شہری ملوث ہیں، انہوں نے ہماری ٹرانسپورٹ پر قبضہ کیا ہوا ہے، جبکہ غیرقانونی کالونیاں بھی بنا رکھی ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اقوام متحدہ اور نیٹو اب تک افغان شہریوں کو نہیں لے کر گئے، جو اس انتظار میں اب تک پاکستان میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فوج کے خلاف ڈیجیٹل دہشتگردی کے پیچھے فیض حمید کا ہاتھ ہوسکتا ہے، رانا ثنااللہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جیسے ہمارا بھارت اور ایران کے ساتھ بارڈر ہے ایسے ہی افغانستان کے ساتھ بھی ہونا چاہیے۔