اب جو تحریک شروع ہوگی وہ پکڑ دھکڑ سے نہیں رُکے گی: عمران خان

اتوار 7 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آئین کہتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہونے چاہییں۔ اب جو تحریک شروع ہو گی وہ پکڑ دھکڑ سے نہیں رکے گی۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کھل کر سپریم کورٹ پر حملے کر رہی ہے۔ یہ لوگ آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جانے کو تیار ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سارے ججز اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 روز میں انتخابات کرانے کے نکتے پر متفق ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2 روز پہلے ایک رپورٹ آئی جس میں یہ بتایا گیا کہ پاکستان کا حال سری لنکا سے بھی برا ہو گیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے قوم کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا کیوں کہ ان کے آنے کے بعد معیشت تباہ ہو گئی اور انہوں نے اپنے کیسز ختم کرا دیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ روپے کی قدر گر رہی ہے اس لیے ان چوروں کا ساتھ دینے والی قوتیں سممجھ جائیں کہ ملک کدھر جا رہا ہے۔

قوم چاہتی ہے فوری الیکشن ہوں اور وہ حکمرانوں کے خلاف اپنا غصہ نکالے

انہوں نے کہا کہ قوم مہنگائی کے خلاف اس لیے باہر نہیں نکل رہی کہ ان کو انتظار ہے کہ انتخابات ہوں گے تو ہم اپنا غصہ وہاں نکالیں گے۔ میں حکمرانوں کا ساتھ دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ آپ کو اس سے کیا مل رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو ایک مہینے تک پکڑے رکھا اور جگہ جگہ گھماتے رہے مگر جب وہ رہا ہوئے تو عوام کا جلوس ان کا استقبال کرنے آیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے 2 بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہماری تحریک رکے گی نہیں اور بدھ سے 14 مئی تک میں جلسے کروں گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اب یہ نہیں ہو سکتا کہ لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح پکڑا جائے گا اور ہم خاموش رہیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری تحریک مزید تیزی سے اوپر کی طرف جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کے جج نے فیصلہ دیا کہ ریلی نکالنا سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن اسلام آباد پولیس نے رات کے وقت کہا کہ ریلی نکالنے کی اجازت نہیں ہے اور عین وقت پر ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد جرائم پیشہ شخص ہے

عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کا آئی جی جرائم پیشہ شخص ہے اور سیف سٹی پراجیکٹ میں اس کو سزا ہونے والی تھی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد شہباز شریف کا غلام ہے اور اس کے سارے گندے کام کرنے کے لیے تیار ہے بلکہ ڈرٹی ہیری کے ساتھ مل کر مجھے قتل کرانے کی سازش بھی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان سارے ہتھکنڈوں کے باوجود کیا یہ چورانتخابات جیت جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اب میں جو کال دوں گا وہ بہت بڑی ہو گی اور پکڑ دھکڑ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کا واحد راستہ فوری انتخابات ہیں۔ صرف عمران خان کو باہر رکھنے کے لیے ملک کو تباہی کی طرف لے جانے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی کیوں کہ یہ غداری کی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کے لیے میر جعفر ایک چھوٹا نام ہے کیوں کہ اس کے اس اقدام کی وجہ سے پاکستان کا بہت نقصان ہوا۔

بلاول بھٹو کو بھارت جانے کی کیا ضرورت تھی

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو بھارت جانے کی کیا ضرورت تھی۔ اس نے وہاں جا کر کون سا معرکہ مارنا تھا۔ وہاں پر اس کے ساتھ جو ہوا وہ بالکل غلط تھا میں اس کی بھی حمایت نہیں کرتا۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف برطانوی بادشاہ کی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کے لیے چلا گیا اور دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ جو سیٹ اپ لے کر آیا تھا اس کو ہٹائیں اور الیکشن کرائیں پھر جو حکومت آئے وہ اصلاحات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اصلاحات کے لیے عوامی مینڈیٹ چاہیے اور ہم نے پلان بنایا ہوا ہے جب بھی موقع ملا فوری اقدامات کرکے ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp