اے این پی کو خیر باد کہنے والی بلور خاندان کی واحد خاتون سیاستدان ثمر ہارون بلور کون ہیں؟

بدھ 9 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی سیکریٹری اطلاعات و سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی ثمر ہارون بلور قوم پرست جماعت اے این پی سے اپنے خاندان کا کئی دہائیوں پر محیط ساتھ چھوڑ کر وفاق کی حکمران پارٹی ن لیگ میں شامل ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: عوامی نیشنل پارٹی کو بڑا دھچکا، ثمر ہارون بلور کی مسلم لیگ ن میں شمولیت، وزیراعظم سے ملاقات

ثمر ہارون بلور نے اے این پی سے علیحدگی کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ن لیگ میں شامل ہوگئیں۔

’ثمر ہارون بلور کا اے این پی سے نظریاتی اختلاف تھا‘

عوامی نیشنل پارٹی اور بلور خاندان کا ساتھ کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ بلور خاندان کے سربراہ اور بزرگ سیاستدان غلام احمد بلور اگرچہ سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کر چکے ہیں لیکن اے این پی سے تعلق نہیں توڑا ہے۔

شمیم شاہد پشاور کے سینیئر صحافی اور تجزیہ کار ہیں۔ انہوں نے وی نیوز کو تجزیہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی معلومات کے مطابق ثمر کا ن لیگ میں شمولیت اور اے این پی کو چھوڑنا ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور بلور خاندان کا متفقہ فیصلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ثمر بلور کی سیاسی جڑیں مسلم لیگی ہیں۔ ان کے والد ن لیگ سے تعلق رکھتے تھے جبکہ نانا غلام اسحاق خان بھی لیگی تھے۔ وہ ہارون بلور کی بیوہ ضرور ہیں لیکن اے این پی سے ان کا نظریاتی تعلق نہیں تھا‘۔

مزید پڑھیے: 5 سال قبل شوہر کو کھونے والی ثمر ہارون بلور کس طرح مہم چلا رہی ہیں؟

شمیم شاہد نے بتایا کہ اس وقت بلور خاندان سیاسی اور معاشی مسائل سے دوچار ہے لیکن اس فیصلے سے اے این پی یا بلور خاندان پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑے گا۔

ثمر ہارون بلور کون ہیں؟

سال 2018 تک ثمر ہارون بلور کو پارٹی اور عام لوگ بالکل نہیں جانتے تھے۔ اس وقت تک وہ گھریلو خاتون تھیں۔ سال 2018 شاید ان کی زندگی کا مشکل ترین سال تھا جب عام انتخابات کے لیے مہم کے دوران ان کے شوہر اور اے این پی کے امیدوار کو پشاور کے علاقے سرکلر روڈ پر ایک جلسے کے دوران دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں ہارون بلور جان کی بازی ہار گئے۔ شوہر کی شہادت کے بعد ثمر سیاست کے میدان میں اتریں اور ضمنی انتخاب میں شوہر کی نشست پر کامیاب ہوئیں۔

ثمر بلور نے دہشتگردی کے ہاتھوں اپنے سسر اور شوہر کو کھونے کے باوجود سیاست سے پیچھے ہٹنے کے بجائے میدان میں قدم رکھا۔ وہ بلور خاندان کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے عملی سیاست کا آغاز کیا۔

خاندانی پس منظر

ثمر ہارون بلور پشاور کے بااثر سیاسی و کاروباری خاندان بلور کی بہو ہیں۔

بلور خاندان کا شمار پاکستان کے بااثر ترین خاندانوں میں ہوتا ہے جو کئی دہائیوں سے خیبر پختونخوا کی سیاست میں سرگرم ہے۔

مزید پڑھیں: بلور خاندان کی سیاست سے کنارہ کشی، غلام بلور نے پشاور کو خیرباد کیوں کہا؟

ثمر ہارون بلور سندھ کی اہم شخصیت اور سیاستدان عرفان اللہ مروت کی بیٹی ہیں جبکہ پاکستان کے سابق صدر غلام اسحاق خان کی نواسی ہیں۔ ان کی شادی خیبر پختونخوا کے ممتاز سیاسی رہنما بیرسٹر ہارون بلور (بشیر احمد بلور کے بڑے صاحبزادے) سے ہوئی جو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سرگرم کارکن تھے۔

ثمر ہارون بلور نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی اور انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا۔

سیاست میں انٹری

ثمر ہارون بلور بلور خاندان کی واحد خاتون ہیں جو اس وقت عملی سیاست کر رہی ہیں۔ سال 2018 تک وہ سیاست سے دور تھیں۔ شوہر کی شہادت کے بعد انہوں نے سیاست میں قدم رکھا۔ اکتوبر 2018 میں انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ PK-78 پشاور سے ضمنی انتخاب لڑا اور 20,916 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ ثمر بلور نے دہشتگردی کے ہاتھوں اپنے سسر اور شوہر کو کھونے کے باوجود سیاست سے کنارہ کشی نہیں کی۔

مشکل وقت، گھر فروخت کرنا پڑا

بشیر احمد بلور کی شہادت کے بعد ثمر ہارون بلور کا خاندان مشکلات کا شکار ہو گیا۔ انہیں معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ مسلسل سیکیورٹی خدشات کے باعث انہوں نے پشاور کے بجائے اسلام آباد منتقلی کو ترجیح دی۔ پشاور کینٹ میں واقع ان کا عالیشان گھر بھی فروخت کرنا پڑا جو ن لیگ کے رہنما امیر مقام نے خرید لیا۔

پشاور کا بلور خاندان

غلام احمد بلور کا تعلق پشاور کے ایک بااثر تاجر و سیاسی خاندان سے ہے۔ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے تھا جو بعد ازاں پشاور منتقل ہوئے۔ ان کے والد حاجی بلور دین ایک معروف تاجر اور سماجی کارکن تھے۔ بلور خاندان نے نہ صرف تجارت میں مقام حاصل کیا بلکہ کئی دہائیوں تک سیاست میں بھی فعال کردار ادا کیا۔ حاجی دین بلور کے بیٹے غلام احمد بلور اور بشیر بلور نے سیاست میں نام کمایا اور پشاور کی سیاست پر طویل عرصے تک راج کیا۔ انہوں نے کئی بار رکن اسمبلی اور وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بلور خاندان کی سیاست ہمیشہ عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ جڑی رہی ہے۔

غلام احمد بلور کی سیاست سے کنارہ کشی، خاندان کی اسلام آباد منتقلی

بلور خاندان کی سیاسی عروج کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب سال 2012 میں بشیر بلور دہشتگردی کے ایک حملے میں شہید ہو گئے۔ اس کے بعد ان کے بڑے بیٹے، جو اس وقت لندن میں تھے، واپس آئے اور والد کی جگہ سیاست میں قدم رکھا لیکن 2013 کے عام انتخابات میں کامیاب نہ ہو سکے۔ بعد ازاں غلام احمد بلور بھی انتخاب ہارنے لگے اور اب باقاعدہ طور پر سیاست سے کنارہ کش ہو چکے ہیں۔

انہوں نے پشاور میں واقع بلور ہاؤس بھی فروخت کر دیا ہے اور پشاور کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ کر اسلام آباد منتقل ہو چکے ہیں۔ ان کا اکلوتا پوتا سیاست میں دلچسپی نہیں رکھتا جس کی وجہ سے بلور خاندان اب سیاست سے دور ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اے این پی رہنما سابق سینیٹر الیاس احمد بلور انتقال کرگئے

اب صرف ثمر ہارون بلور اور سابق سینیٹر الیاس بلور کے بیٹے غضنفر بلور سیاست میں فعال ہیں لیکن وہ بھی خاندانی جماعت اے این پی کو چھوڑ کر بالترتیب ن لیگ اور پی ٹی آئی میں شامل ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp