کون سی 4 کمپنیوں کو پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے؟

بدھ 9 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے اور نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی 5 کمپنیوں کی اہلیت کا جائزہ لینے کے بعد 4 کمپنیوں کو پہلے مرحلے میں ہی اہل قرار دے دیا ہے۔ ان کمپنیوں کو اب ڈیو ڈیلیجنس کے مرحلے میں پی آئی اے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی

مشیر نجکاری محمد علی کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ نے پیشگی قابلیت کمیٹی کی سفارشات پر پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کرنے والی 5 کمپنیوں کی اہلیتی دستاویزات کا جائزہ لیا، اور مکمل جانچ پڑتال کے بعد 4 سرمایہ کار کمپنیوں کو خریداری کے لیے اہل قرار دے دیا۔

پی آئی اے چونکہ ایک بڑی ایئرلائن ہے اس لیے اس کی خریداری کے لیے مختلف کمپنیاں مل کر حصہ لیتی ہیں۔ ان کمپنیوں کے ملنے کو کنسورشیم کا نام دیا جاتا ہے۔ اس وقت جن 4 کنسورشیمز کو پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے، ان میں سے پہلے کنسورشیم میں لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور میٹرو وینچرز لمیٹڈ شامل ہیں۔ دوسرے کنسورشیم میں عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی، سٹی اسکولز لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ فوجی فرٹیلائزر بطور ایک کمپنی اور ایئربلیو بطور ایک الگ کمپنی کو پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری،اس بار کم سے کم بولی کیا ہوگی؟

حکومت کی جانب سے جاری اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ پی آئی اے کے تمام اہم بزنسز فروخت کرنے کا ارادہ ہے۔ بزنسز میں مسافروں اور گراؤنڈ کی ہینڈلنگ، کارگو، فلائٹ کچن، فلائٹ انجینئرنگ اور فلائٹ ٹریننگ بھی شامل ہیں۔ نجکاری میں پی آئی اے کے اثاثے بھی فروخت کیے جائیں گے۔ پی آئی اے کو مغربی روٹس ملنے، نئے جہازوں کی خریداری میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ ملنے اور اسٹاک ایکسچینج میں پی آئی اے کے شیئرز بڑھنے کے باعث اب پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں کی جانب سے اچھی آفر کی امید ہے۔

ملکی معیشت پر بڑا بوجھ بننے والی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کی باتیں سنہ 2014 سے کی جا رہی ہیں، تاہم اب تک یہ عمل مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ حکومت نے جلد نجکاری کے لیے پی آئی اے کا قرض کا بوجھ کم کرنے کے لیے 80 فیصد سے زائد قرض ایک اور کمپنی کو منتقل کر دیا اور ’پی آئی اے سی ایل‘ کے نام سے ایک الگ کمپنی تشکیل دی، جس پر قرض کا بوجھ بھی کم کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا

گزشتہ سال 31 اکتوبر کو ایک مرتبہ بولی کا بھی انعقاد کیا گیا، تاہم خریداری میں دلچسپی رکھنے والی صرف ایک کمپنی نے بولی میں حصہ لیا اور صرف 10 ارب روپے کی بولی لگائی۔ نجکاری کمیشن نے چونکہ پی آئی اے کی ریزرو قیمت 85 ارب 3 کروڑ روپے رکھی تھی، اس لیے بلیو ورلڈ کنسورشیم کی 10 ارب روپے کی بولی مسترد کر دی گئی، اور اب تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل نہیں ہو سکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ