مالی میں شدت پکڑتی ہوئی پرتشدد لہر نے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اور ملک بھر میں عدم تحفظ میں خطرناک اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینیا میں خونریز مظاہروں کے دوران 16 افراد ہلاک
بین الاقوامی تنظیموں اور مقامی ذرائع کے مطابق مالی کے شمالی اور وسطی علاقوں میں شدت پسند گروہوں کی کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں، جن میں عام لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اغوا، قتل، اور مسلح جھڑپیں روزمرہ کا معمول بن چکی ہیں۔

حالیہ حملوں میں غیر ملکی کارکن، امدادی اداروں کے اہلکار، اور سیاح بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ایک سینیئر افسر نے بتایا کہاب یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں، چاہے وہ مقامی ہو یا غیر ملکی۔

سلامتی کی یہ خراب صورتحال اقوام متحدہ کے امن مشن کے جزوی انخلا اور ریاستی کمزور حکمرانی کے بعد مزید ابتر ہو چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر فوری طور پر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو مالی میں انسانی بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔














