فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے سمندری بندرگاہوں، آف ڈاک ٹرمینلز، ڈرائی پورٹس یا زمینی سرحدی مقامات پر کام کرنے والے ٹرمینل آپریٹرز کی رجسٹریشن معطل یا منسوخ کر دی جائے گی، جو بنیادی انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ضروری دستاویزات کی کم از کم شرائط پوری کرنے میں ناکام ہوں گے۔
ایف بی آر نے ٹرمینل آپریٹرز کی نگرانی اور جانچ کے نظام کو سخت کرنے کے لیے 2025 کا کسٹمز جنرل آرڈر نمبر 7 جاری کر دیا ہے۔
ایف بی آر کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق، کسٹمز رولز 2001 کے قاعدہ 548 کے تحت، وہ تمام ٹرمینل آپریٹرز جو کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت کام کرتے ہیں، ان کے لیے قاعدہ 554 میں درج انفرا اسٹرکچر، معائنہ کی سہولیات، محفوظ ماحول، آئی ٹی سسٹم اور ضروری دستاویزات کی کم از کم شرائط پوری کرنا لازم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم کرکے ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے کرپشن کم ہوگی، وزیر خزانہ
یہ احکامات آف ڈاک ٹرمینل آپریٹرز پر بھی لاگو ہوں گے جیسا کہ قاعدہ 554 اے میں بیان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ایف بی آر کی جانب سے جولائی 2024 میں جاری کردہ گائیڈ لائنز کے پیرا 3 میں درج شرائط بھی ان آپریٹرز کے لیے لازم ہوں گی۔
یہی شرائط ڈرائی پورٹس اور زمینی سرحدی اسٹیشنز پر بھی لاگو ہوں گی، بشرطیکہ وہ ٹرمینل آپریٹرز کے طور پر کسٹمزکمپیوٹرائزڈ سسٹم میں رجسٹرڈ ہوں، کم از کم شرائط کی باقاعدہ اور وقتاً فوقتاً تصدیق کو یقینی بنانے کے لیے، ایف بی آر نے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔
اس ضمن میں سمندری بندرگاہ، آف ڈاک ٹرمینل، ڈرائی پورٹ یا زمینی سرحدی مقام پر 6 ماہ بعد کم از کم شرائط کا معائنہ متعلقہ ریگولیٹری کلیکٹریٹ کرے گا، رپورٹ میں ہر شرط کی دستیابی کی واضح تفصیلات دی جائیں گی جیسا کہ قاعدہ 554 یا 554 اے میں بیان کیا گیا ہے۔
اسی طرح اگر معائنہ رپورٹ میں کسی کمی یا خامی کی نشاندہی کی جائے تو متعلقہ ٹرمینل آپریٹر کو تحریری طور پر پندرہ دن میں اس کی تکمیل کا حکم دیا جائے گا، اور کلیکٹریٹ کو عمل درآمد رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی جائے گی۔
’اگر ٹرمینل آپریٹر مقررہ وقت میں ان شرائط پر عمل نہ کرے یا رپورٹ کا جواب نہ دے، تو ریگولیٹری کلیکٹر قاعدہ 553 کے تحت اور کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 155F کے ساتھ رجسٹریشن کی معطلی یا منسوخی کی کارروائی کا آغاز کرے گا۔‘
ایف بی آر کے مطابق اگر رجسٹریشن معطل یا منسوخ کر دی جائے تو اسے اس صورت میں بحال کیا جائے گا جب ریگولیٹری کلیکٹر اطمینان کر لے کہ مطلوبہ شرائط پر مکمل عمل درآمد ہو چکا ہے، اسی طرحہر 6 ماہ بعد ریگولیٹری کلیکٹریٹ ہر ٹرمینل آپریٹر سے متعلق عمل درآمد رپورٹ ایف بی آر کو ارسال کرے گا۔