اسرائیلی حکومت کو بڑا دھچکا، الٹرا آرتھوڈوکس پارٹی حکومتی اتحاد سے علیحدہ  

منگل 15 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کی الٹرا آرتھوڈوکس سیاسی جماعت یونائیٹڈ توراہ جوڈازم یعنی یو ٹی جے نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی سربراہی میں قائم حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے، اس اقدام کے بعد نیتن یاہو کو پارلیمنٹ میں صرف ایک نشست کی معمولی اکثریت حاصل رہ گئی ہے۔

یہ فیصلہ فوجی بھرتی کے متنازع بل پر حکومتی وعدوں کی مسلسل خلاف ورزی کے باعث کیا گیا،  یوٹی جے کے 6 ارکانِ پارلیمنٹ نے اپنے استعفے جمع کرا دیے ہیں جبکہ پارٹی کے سربراہ یتزحاق گولڈکنوف پہلے ہی ایک ماہ قبل عہدہ چھوڑ چکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی فاشسٹ حکومت فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت کرتی ہے، اسرائیلی رکنِ پارلیمنٹ

یو ٹی جے کے اہم دھڑے ڈیگل ہتورا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے اعلیٰ ربی صاحبان سے مشاورت اور حکومت کی بار بار وعدہ خلافی کے بعد، جس میں مقدس مدارس کے طلبا کے اسٹیٹس کے تحفظ کا وعدہ کیا گیا تھا، ہمارے ارکانِ پارلیمنٹ نے اتحاد اور حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

یوٹی جے کی علیحدگی کے بعد نیتن یاہو کے اتحاد کو 120 رکنی پارلیمنٹ میں، جسے کنیسٹ کہا جاتا ہے، صرف 61 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جو حکومت کی بقا کے لیے کمزور بنیاد سمجھی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیل ایران تصادم: نیتن یاہو کی ڈوبتی سیاست کو کنارہ مل گیا

یہ واضح نہیں کہ الٹرا آرتھوڈوکس جماعت شاس بھی یو ٹی جے کے اس فیصلے کی پیروی کرے گی یا نہیں۔

یاد رہے کہ یشیوا یعنی مذہبی مدارس کے طلبا کو لازمی فوجی سروس سے استثنا دینے کے بل کو الٹرا آرتھوڈوکس جماعتوں نے 2022 میں حکومتی اتحاد میں شمولیت کی بنیادی شرط قراردیا تھا۔

مزید پڑھیں:نیتن یاہو حکومت بچ گئی، پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اپوزیشن بل مسترد

تاہم گزشتہ برس اسرائیلی سپریم کورٹ نے وزارتِ دفاع کو حکم دیا تھا کہ وہ یہ استثنا ختم کرے اور مذہبی طلبا کو بھی دیگر شہریوں کی طرح فوج میں بھرتی کرے۔

فوجی سروس کا یہ تنازع ایسے وقت میں شدت اختیار کر گیا ہے جب اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ میں مصروف ہے، اور فوجی افرادی قوت کی کمی ایک بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:سابق اسرائیلی وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ کیوں دیا؟

نیتن یاہو اس بحران کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے مگر یوٹی جے کے حالیہ فیصلے سے ان کی حکومت کو شدید سیاسی دھچکا لگا ہے اور نئی سیاسی کشیدگی جنم لے چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟

ٹرمپ اور شہباز ملاقات سے بھارتی اثرورسوخ کو دھچکا لگا ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟

کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید

گھر کی تعمیر کے لیے 20 سے 35 لاکھ تک قرضہ کن شرائط پرحاصل کیا جا سکتا ہے؟

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی