وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دانش اسکولز اور اسلام آباد میں تعمیر ہونے والی دانش یونیورسٹی میں جدید، ڈیجیٹل کلاس رومز اور عالمی معیار کی تدریسی سہولیات کو ترجیح دی جائے، کیونکہ قوم کے بچوں کو بین الاقوامی سطح کی تعلیم و تربیت دینا میری بطور خادمِ پاکستان اولین ذمہ داری ہے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں دانش اسکولز اور دانش یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں واضح ہدایت دی کہ دانش اسکولز میں اساتذہ کو بہترین تنخواہی پیکیج دیا جائے۔ بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے اور دانش یونیورسٹی میں عالمی معیار کے جدید علوم پر توجہ دی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل سے پنجاب میں دانش اسکولز کا لگایا ہوا پودا آج ایک تناور درخت بن چکا ہے، جہاں سے فارغ التحصیل سینکڑوں طلبا آج دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دانش اسکولز کے قیام کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقات کے ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیم و تربیت کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہے، اور یہ خواب اب شرمندۂ تعبیر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں دانش اسکولز سسٹم کا سنگ بنیاد رکھ دیا
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد چیمہ، خالد مقبول صدیقی، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے، جبکہ چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد (کُری) میں دانش اسکول کی تعمیر رواں برس کے اختتام تک مکمل ہو جائے گی۔ گلگت بلتستان کے سلطان آباد، گھانچے، استور میں کام جاری ہے۔ آزاد کشمیر کے باغ، بھمبر، شاردہ (نیلم) میں منصوبے مختلف مراحل میں ہیں۔
بلوچستان کے سبی، موسیٰ خیل، ژوب، قلعہ سیف اللہ، ڈیرہ بگٹی میں پی سی ون منظور ہو چکا ہے، حب میں فیزیبلٹی جاری ہے۔ چترال، کراچی، ٹنڈو محمد خان میں زمین کا انتخاب مکمل، ایبٹ آباد، وزیرستان اور راجن پور میں منصوبوں پر پیشرفت ہو رہی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی کی ٹیکنو فیزیبلٹی جولائی کے آخر تک مکمل ہو جائے گی۔7 بین الاقوامی فرمز معیار پر پوری اتری ہیں، حتمی منظوری کا عمل جاری ہے۔ جدید سافٹ ویئر، ڈیجیٹل آلات، لیبارٹریز اور تدریسی ٹیکنالوجی پر زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر کہا ہر بچے کو تعلیم کے یکساں مواقع دینا میرا مشن ہے، اور میں اس مقصد کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لاتا رہوں گا۔