پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ خان صاحب کی واضح ہدایت ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا معاملہ میڈیا میں نہیں اٹھانا۔ کیا بات ہوئی، کیا بات نہیں ہونی چاہیے تھی، یہ ماضی کا حصہ ہے۔ اس لیے اگر آپ یہ توقع رکھتے ہیں کہ میں یہاں کسی کے خلاف بات کروں گا تو ایسی بات نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کے خلاف سخت بیان دیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ عالیہ حمزہ کا کام ٹوئٹ کرنا نہیں، وہ معافی مانگیں ورنہ کارروائی ہوگی
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور میں ہونے والے پی ٹی آئی کے ایک اجلاس میں دعوت نہ دینے پر پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے پارٹی قیادت پر شدید تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے عالیہ حمزہ معافی مانگیں ورنہ کارروائی ہوگی، سلمان اکرم راجا برس پڑے
عالیہ حمزہ نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے پارٹی قیادت کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ بتایا جائے 5 اگست کی تحریک کو 90 روز تک کون لے کر گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بتایا جائے عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کب اور کیسے چلے گی، اور اس کی حکمت عملی کیا ہوگی۔
مرزا آفریدی کے فارم ہاؤس پر منعقدہ تقریب سے پہلے لاتعلقی، اب تعریف و توصیف
سلمان اکرم راجا کا گزشتہ روز مزید کہنا تھا کہ حکومت مخالف تحریک کے لیے 90 روز والی ڈیڈلائن کو مسترد کرتا ہوں، مرزا آفریدی کے فارم ہاؤس پر جانے سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
تاہم اب سلمان اکرم راجا نے مرزا آفریدی کے فارم ہاؤس پر منعقدہ تقریب کے ضمن میں کہا کہ ہم نے متحد ہوکر آگے بڑھنا ہے۔ یہ ایک اچھا ایونٹ تھا۔ خان صاحب نے اس ایونٹ کی تعریف کی ہے۔ ہمیں اس کو اسی زاویے سے اور اسی پیرائے میں دیکھنا ہے۔ ہم اس سے مزید قوت حاصل کریں گے اور آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب کسی اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اب ہم اس حوالے سے میڈیا میں کوئی بات نہیں کریں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور عمران خان کے مقررہ وزیراعلیٰ ہیں۔ وہ ہر فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں۔ جب انہوں نے کسی کو بھی ہٹانا ہوگا، وہ ایک لمحہ کی تاخیر نہیں کریں گے۔ چاہے وہ میں ہوں یا علی امین گنڈا پور ہوں یا پھر کوئی اور ہو۔
’بھول جائیں کہ پارٹی کسی مالدار کو ٹکٹ دے گی‘
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمارا اصولی موقف یہ ہے کہ پیسہ معیار نہیں ہے، کسی کو اس بنا پر ٹکٹ نہیں دیا جائے گا کہ اس کے پاس بہت سارا پیسہ ہے۔ ہم خدمت کو دیکھیں گے، ہم پارٹی کو دیکھیں گے کہ کون پارٹی کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ کون پارٹی کے لیے کام کرتا ہے۔ کون عمران خان کے ساتھ وفا کرتا ہے۔ اس لیے اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ پارٹی کسی مال دار کو ٹکٹ دے گی تو وہ بھول جائے، ایسا نہیں ہوگا۔
عمران خان کی واضح ہدایت کیا ہے؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور اجلاس کے حوالے سے پارٹی کے اندر اختلافات پیدا کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے، اس وقت ذاتی اختلافات کو ختم کر کے ساری توجہ تحریک پر مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے۔ جو اختلافات پیدا کرے گا میں اسے خود دیکھ لوں گا۔
یہ بات ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کے ہمراہ عظمیٰ خان اور نورین خان بھی موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیے پارٹی تحریک پر فوکس کرے، اختلافات پیدا کرنے والے کو میں دیکھ لوں گا، عمران خان کا سخت پیغام
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے کہا، لاہور اجلاس کو بنیاد بنا کر پارٹی کے اندر انتشار پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ 300 پارلیمنٹیرینز کا متفقہ طور پر اجلاس میں شرکت کرنا ایک مثبت قدم تھا۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ جو کوئی بھی پارٹی میں اختلافات پیدا کرے گا، اسے وہ خود دیکھیں گے۔ ’ہم جیلوں میں قید ہیں اور باہر اختلافات پیدا کیے جا رہے ہیں، یہ مناسب نہیں۔‘
علیمہ خان کے بقول عمران خان چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹیرینز واضح کریں کہ آیا وہ سیاست میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ ’مذاکرات کس چیز پر کرنے ہیں؟ پہلے ان کے مقدمات سنے جائیں تو بات ختم ہو جائے گی۔‘