ایران نے بحیرہ عمان میں ایک غیر ملکی آئل ٹینکر کو فیول اسمگلنگ کے الزام میں قبضے میں لے لیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب ٹینکر کی کھیپ سے متعلق قانونی دستاویزات نامکمل پائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایران ایٹمی معاہدہ: امریکا اور یورپ کا آئندہ ماہ کی آخری تاریخ پر اتفاق
ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان کے عدالتی سربراہ مجتبیٰ قہرمانی نے عدلیہ کے آن لائن پورٹل ’میزان‘ کو بتایا کہ مذکورہ جہاز میں دو ملین لیٹر اسمگل شدہ ایندھن موجود تھا۔
قہرمانی کے مطابق ٹینکر کے کپتان اور عملے سمیت 17 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم گرفتار افراد کی شناخت یا شہریت کے بارے میں تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق حکام ایندھن کے مواد اور اس کی قانونی حیثیت کی تصدیق کے لیے تجربہ گاہی معائنے اور دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب چند ماہ قبل ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے خلیج میں تنزانیہ کے 2 پرچم بردار آئل ٹینکروں کو بھی 1.5 ملین لیٹر ڈیزل اسمگل کرنے کے الزام میں روکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، خطے میں کشیدگی پر اظہارِ تشویش
ان جہازوں کو بعد ازاں قانونی کارروائی کے لیے بوشہر بندرگاہ منتقل کیا گیا تھا۔ ان ٹینکروں میں 25 غیر ملکی عملہ موجود تھا۔
واضح رہے کہ ایران میں ایندھن کی قیمتیں دنیا میں سب سے کم شمار ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے ملک میں ایندھن کی اسمگلنگ ایک مستقل مسئلہ بنی ہوئی ہے۔














