سعودی عرب میں چھوٹے اسٹورز اور اسٹالز پر تمباکو کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کی وزارتِ بلدیات ودیہی امور نے ملک بھر میں چھوٹے اسٹورز اور کھوکھوں پر سگریٹ، الیکٹرانک سگریٹ، شیشہ اور دیگر تمباکو مصنوعات کی فروخت پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔

یہ فیصلہ صارفین کی صحت کے تحفظ اور غذائی کاروبار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے نئے ضوابط کے تحت کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تمباکو کی صنعت بچوں کو ہدف بنانے کے لیے جارحانہ مارکیٹنگ کرتی ہے، ماہرین

وزارت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق اب صرف وہی کاروباری ادارے تمباکو کی مصنوعات فروخت کرسکیں گے جو اس کے لیے باقاعدہ مخصوص اجازت نامہ رکھتے ہوں، جبکہ اسٹورز اور اسٹالز جیسے عمومی خوردہ مراکز ان اشیا کی فروخت کے مجاز نہیں ہوں گے۔

ان ہدایات میں واضح کیا گیا ہے کہ تمباکو کی مصنوعات کو صارفین کی نظروں سے مکمل طور پر اوجھل اور بند درازوں میں رکھنا لازم ہوگا، اور کسی بھی صورت انہیں عوامی نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

نئے ضوابط کے تحت تمباکو مصنوعات کی فروخت صرف اُن افراد کو کی جائے گی جن کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہو، اور دکاندار کو مکمل اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خریداری سے قبل عمر کی تصدیق کا مطالبہ کرے۔

مزید برآں ہر دکان پر ایک نمایاں وارننگ بورڈ آویزاں کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے، جس پر صحت سے متعلق انتباہات اور تصاویر واضح طور پر درج ہوں، جیسا کہ: (تمباکو نوشی منہ، پھیپھڑوں، دل اور شریانوں کے مہلک امراض کا سبب بنتی ہے)۔

وزارت نے تمباکو کی کسی بھی قسم کی تشہیر یا پروموشن پر بھی مکمل پابندی عائد کردی ہے، جبکہ دکان کے اندر سگریٹ نوشی، چاہے وہ گاہک کی جانب سے ہو یا عملے کی، سختی سے ممنوع قرار دی گئی ہے۔ اس ضمن میں (سگریٹ نوشی ممنوع ہے) کے سائن بورڈز آویزاں کرنا بھی لازم ہوگا۔

وزیرِ بلدیات ورہائش ماجد الحقيل کے دستخط سے منظور شدہ ان احکامات پر عملدرآمد کے لیے ملک بھر کے کاروباروں کو 180 دن کی مہلت دی گئی ہے، جو کہ 14 جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: تمباکو نوشی قوت مدافعت کو کیسے خوفناک حد تک متاثر کرتی ہے؟

موجودہ تجارتی لائسنس یافتہ دکانوں پر نئی مقامی شرائط کا اطلاق اُن کے موجودہ لائسنس کے ختم ہونے تک مؤخر رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp