پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اسلام آباد میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیر مقدم کو بطور سفیر تمام سفارتی مراعات اور استثنیٰ حاصل ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے رضا امیر مقدم کا نام انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آئی نے پاکستان میں ایرانی سفیر کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کرلیا
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، اور اُن کا پاک ایران دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ہے۔
ترجمان کے مطابق رضا امیر مقدم پاکستان کے ہمسایہ ملک کے سفیر ہیں اور ویانا کنونشن کے تحت انہیں تمام تر سفارتی مراعات و تحفظ حاصل ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے ایرانی سفارتکار رضا امیر مقدم پر سابق امریکی خصوصی ایجنٹ باب لیونسن کے اغوا میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کیس میں ایرانی سفیر کے علاوہ دو مزید ایرانی اہلکاروں کے نام بھی شامل ہیں۔
باب لیونسن کو 2007 میں ایران کے جزیرہ کیش سے اغوا کیا گیا تھا، اور تب سے وہ لاپتا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کو مطلوب ترین داعش دہشتگرد ابو یاسر التُرکی پاکستانی تعاون سے گرفتار
ایف بی آئی کا مؤقف ہے کہ وہ اس اغوا میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔