سابق تبتی کمیونسٹ پارٹی سربراہ وویِنگ جے کو بدعنوانی پر سزائے موت (معطل) سنا دی گئی

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین کے تبتی خطے میں کمیونسٹ پارٹی کے سابق سربراہ وو یِنگ جے کو بدعنوانی کے الزامات پر سزائے موت سنا دی گئی ہے تاہم یہ سزا 2 سال کے لیے معطل رکھی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تبتی بدھ بھکشوؤں کے 90 سالہ پیشوا دلائی لامہ اپنے جانشین کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

چینی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق اگر وہ اس عرصے میں کوئی اور جرم نہیں کرتے تو سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ بیجنگ کی ایک عدالت نے سنایا۔

وویِنگ جے، جو چین کے اعلیٰ ترین سیاسی مشاورتی ادارے کے رکن بھی رہ چکے ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے سنہ 2006 سے سنہ 2021 کے دوران تبّت میں مختلف سرکاری عہدوں پر کام کرتے ہوئے 343 ملین یوان (تقریباً 48 ملین ڈالر) کی رشوت وصول کی۔ عدالت نے ان کے تمام ناجائز اثاثے ضبط کر لیے جانے کا بھی حکم دیا۔

وو یِنگ جے پر دسمبر 2022 میں امریکا نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات پر پابندیاں لگائیں۔ ان خلاف ورزیوں میں ماورائے عدالت قتل، جسمانی تشدد، من مانی گرفتاریاں اور اجتماعی حراستیں شامل تھیں۔

اسی نوعیت کی پابندیاں کینیڈا نے بھی دسمبر 2024 میں عائد کیں جس پر چین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ان اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں واپس لیا جائے۔

وو یِنگ جے کی عمر 68 سال ہے اور انہوں نے اپنی پوری سروس تقریباً تبّت میں ہی گزاری، جہاں وہ ایک فارم، پاور پلانٹ اور محکمہ تعلیم سمیت مختلف اداروں میں کام کرتے رہے۔ وہ سنہ 2006 میں تبّت کی پارٹی کمیٹی کے رکن بنے اور سنہ 2016 میں پارٹی چیف کے عہدے پر فائز ہوئے۔

مزید پڑھیے: تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ، 30 سے زائد افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

سنہ2021  میں انہیں تبّت کے عہدے سے ہٹا کر چین کی اعلیٰ قانون ساز کمیٹی میں تعلیم، سائنس، ثقافت اور صحت کی ذیلی کمیٹی میں تعینات کر دیا گیا۔

چین کے انسدادِ بدعنوانی ادارے نے جون 2024 میں وو کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جس کے بعد آج ان کے خلاف فیصلہ سامنے آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp